’’پگڑیاں اورکندھوں پر چادریں‘‘ دوحہ میں طالبان لیڈر مرکز نگاہ تھے

دوحہ ( بی بی سی) قطر کے شہر دوحہ میں سفید شلوار قمیض میں ملبوس، سر پر پگڑیاں پہنے اور کاندھوں پر چادر رکھے طالبان رہنما ہر کسی کے مرکزِ نگاہ تھے جبکہ وہاں موجود بین الاقوامی میڈیا کے نمائندگان کے لیے کسی بھی طالبان رہنما سے بات کرنا ہی بڑی خبر تھی۔ اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر امن معاہدے پر دستخط کی تقریب کے بعد مرکزی ہال سے باہر نکلے تو صحافی ان پر ایسے ٹوٹ پڑے کہ ملا بردار کے ساتھیوں کو دخل انداز ہونا پڑا۔ ملا برادر جب صحافیوں کے گروہ میں پھنس گئے تو ہر جانب سے مختلف زبانوں میں سوالات کیے جا رہے تھے، کوئی انگریزی میں تو کوئی پشتو، دری اور فارسی میں سوال داغ رہا تھا۔ کم گو ملا برادر دھیمی آواز میں جواب دیتے بھی رہے مگر صحافیوں کے شور کے باعث ان کی آواز سننا مشکل تھا۔ اس تقریب میں افغان حکومت کے نمائندوں کی کوئی بظاہر بڑی شرکت نظر نہیں آئی اور نا ہی انڈیا کی جانب سے کوئی بڑی شخصیت اس تقریب میں شریک تھی۔ اسی طرح سعودی عرب کی جانب سے بھی کوئی خاص نمائندگی نظر نہیں آئی۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اس تقریب میں موجود تھے۔ قطر اور امریکہ کے وزرائے خارجہ اور طالبان رہنما نے اپنی اپنی تقریروں میں پاکستان کے کردار کو خاص طور پر سراہا اور کہا کہ اس معاہدے کے لیے پاکستان کو کوششیں نمایاں رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن