وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارسے اسلام آباد میں اراکین قومی اسمبلی نے ملاقاتیں کیں، جاری فلاح عامہ کی سکیموں اورترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں بات چیت ہوئی۔اراکین قومی اسمبلی نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو حلقوں کے مسائل سے آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مسائل کے حل کیلئے موقع پر ہی ہدایات دیں اورکہا کہ عوامی مسائل کے حل کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں - منتخب نمائندوں کے ساتھ تسلسل کے ساتھ رابطے میں ہوں۔
اراکین صوبائی اسمبلی کے ساتھ پنجاب کے اراکین قومی اسمبلی سے بھی مشاورت جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں کی تجاویز کی روشنی میں حلقوں میں فلاح عامہ کے کام ترجیحی بنیادوں پر کرائیں گے۔ہر ضلع کا علیحدہ ترقیاتی پلان متعلقہ اراکین قومی و پنجاب اسمبلی مشاورت سے بنے گا۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ہم سب متحد ہیں۔ قوم کو وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر غیر متزلزل یقین ہے۔انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والے عناصر ترقی کا سفر روکنا چاہتے ہیں،جو کبھی رکے گا نہیں۔
تنقید برائے تنقید کرنے والے عناصر ہر موقع پر ناکام رہے ہیں -اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں، صرف نان ایشوز پر سیاست چمکائی جا رہی ہے۔ عوام کو کھوکھلے نعروں سے بہلانے کا دور گز رچکا ہے۔ترقی کے سفر کو پسماندہ علاقوں تک لے کر گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وسائل کارخ نظر انداز شہروں کی جانب موڑا ہے۔سابق دور کی طرح صرف مخصوص شہروں کوترقیاتی فنڈز نہیں دیئے۔ہر شہر کی یکساں ترقی کیلئے ٹھوس پالیسی اپنائی ہے۔
اراکین اسمبلی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے منتخب نمائندوں کوجو عزت و احترام دیا ہے اس کا ماضی میں تصور بھی محال تھا۔آپ کی جانب سے اراکین اسمبلی کے ساتھ رابطوں سے مقامی مسائل حل ہوتے ہیں۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والوں میں محمد امجد فاروق خان کھوسہ، سردار جعفر خان لغاری، سردار محمد خان لغاری، سردار ریاض خان مزاری، نیاز احمد جھکڑ، ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ، محمد شبیر علی، مخدوم سمیع الحسن گیلانی، ملک عبدالغفور وٹو، جاوید اقبال وڑائچ، سید مبین احمد، غلام بی بی بھروانہ، ثناء اللہ مستی خیل، طاہر اقبال اور دیگر شامل تھے۔