کراچی (اسٹاف رپورٹر) آفاق احمد نے مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے شہر بھر میں اپنی مددآپ کے تحت کی جانے والی مردم شماری کے عمل کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کارکنان کے عزم وہمت پر شاباش دی جبکہ عوام کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ آفاق احمد نے مزید کہا کہ IMFکی جانب سے لگائی جانے والی پابندیوں اورسخت و کڑی شرائط پرقرضوں کی فراہمی کی یقین دہانی پر حکومتی رضامندی کے اشاروں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے ذاتی خواہشات اور شاہ خرچیوں کی تکمیل کیلئے ملکی خومختاری اور سلامتی تک کو دا پر لگادیا۔آفاق احمد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ٹیکس کی شرح میں مزید ایک فیصد اضافہ اور شرح سود بڑھانے سے کاروبار بری طرح تباہ ہونے کا اندیشہ ہے، جس سے کاروباری حلقوں سمیت عام افراد شدید مشکلات سے دوچارہوگا اگرٹیکس اور شرح سود مزید بڑھایا گیا تو مہنگائی کا آنے والا طوفان عوام کیلئے تباہ کن ہوگا۔ آفاق احمد نے کہا کہ شہری علاقوں اور یہاں بسنے والوں پر اتنا ہی بوجھ ڈالا جائے جتنا وہ برداشت کرسکیں،حکومتی پالیسیوں میں شہری اور دیہی کی تفریق کے نام پر کی جانے والی ناانصافیاں قوم کو تقسیم کرنے کا زریعہ بن رہی ہیں جو ملکی سلامتی کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔آفاق احمد نے کہا کہ مہنگائی سے اشرافیہ اور مراعات یافتہ کو کوئی فرق نہیں پڑتا اس سے متاثر صرف اور صرف مڈل کلاس طبقہ ہورہا ہے، ضرورت اس امر کی ہے شہری علاقوں کی طرح دیہی علاقوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور 25ایکڑ سے زیادہ زرعی زمینوں پر ہونے والے زرعت پر ٹیکسز کا نفازکرکے اس شعبے کو بھی صنعت کا درجہ دیا جائے تاکہ شہری علاقوں کو مزید بوجھ سے بجایا جاسکے۔ آفاق احمد نے کہا کہ اشرافیہ اور مراعات یافتہ طبقے کوٹیکس دہندہ بنائے بغیر ملک کو معاشی بحران سے نکالنا ممکن نہیں، پاکستان کے ہر شہری کا حق ہے کہ اسکی خون پسینے کی کمائی سے تنخواہ لینے اور مراعات لینے والوں کے اثاثے اور انکی جانب سے دئیے جانے والے ٹیکسز کی تفصیل تک انہیں رسائی حاصل ہو، لیکن یہ تفصیلات عوام سے پوشیدہ اس لئے رکھا جاتا ہے کہ اگر اشرفیہ اور مراعات یافتہ طبقے کے اثاثے اور ٹیکس نہ دینے کا بھانڈہ عوام کے سامنے پھوٹ گیا تو اس طبقے کے خلاف سخت عوامی ردِعمل اور انقلاب کا راستہ کو ئی نہیں روک سکتا۔ آفاق احمد نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک کی اشرفیہ اور مراعات یافتہ طبقے کو بچانے کیلئے ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔
آفاق احمد