کراچی (نمائندہ نوائے وقت) ملکی تاریخ کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز گزشتہ روز ہوگیا۔ 10 سال کے مقررہ وقت سے پہلے شروع ہونے والی خانہ و مردم شماری ایک ماہ تک جاری رہے گی۔ تمام ریکارڈ اور اندراج روزانہ کی بنیاد پر خودکار نظام کے ذریعے محفوظ کیا جائے گا۔ گھر گھر آنے والے شمار کنندگان اپنے ٹیبلٹس میں سافٹ ویئر کے ذریعے سوالات کے جوابات کا اندراج کریں گے۔ شمار کنندگان شہریوں سے کسی قسم کی دستاویز کا تقاضا نہیں کریں گے۔ جن غیر قانونی مقیم تارکین وطن یا غیر ملکیوں کے پاس شناختی دستاویز نہیں ہوں گی ان کو الگ شمار کیا جائے گا۔ انٹرنیٹ کی عدم دستیابی یا پھر کنیکٹیوٹی میں مشکلات سے خانہ و مردم شماری میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ حکام نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ کسی منفی پروپیگنڈے اور ابہام کا شکار نہ ہوں اور مردم شماری کے لیے آنے والے عملے کے ساتھ قومی جذبے اور فریضے کے طور پر تعاون کریں تاکہ ہر سر اور گھر کو شمار کرکے درست ڈیٹا کی بنیاد پر بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ مستحکم پاکستان کی بنیاد رکھی جاسکے۔ 25 سوالات پوچھے جائیں گے۔ خصوصی افراد کی معذوری کی اقسام، خواجہ سراؤں اور آمدن کی معلومات جمع کی جائے گی۔