دہر میں اسم محمد سے اجالا کردے


میری بساط کیا ہے‘ تب و تابِ یک نفَس 
شعلے سے بے محل ہے الجھنا شرار کا
کر پہلے مجھ کو زندگی جاوداں عطا
پھر ذوق و شوق دیکھ دلِ بے قرار کا
(بالِ جبریل)

ای پیپر دی نیشن