اسلام آباد (وقائع نگار) وفاقی ترقیاتی ادارہ رواں ماہ سے سیکٹر آئی پندرہ کے 4ہزار ہاوسنگ یونٹس کا قبضہ الاٹی کے سپرد جبکہ سیکٹر ای بارہ کے دو سب سیکٹرز میں تعمیراتی کام مکمل کرلے گا،تجاوزات کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات شروع ، دیہی علاقوں میں گلیاں سڑکوں کی پختگی ، پارکس و گراونڈز کی تعمیر کے لیے 10ارب روپے مختص کردئیے، سی ڈی اے کے ذرائع آمدن بڑھانے کے لیے ریسورس مینجمنٹ کا شعبہ بنادیا، بلڈنگ کنٹرول اور پارکس اینڈ ہارٹی کلچرکی ایجسنیاں قائم کردی گئی ہیں یہ دونوں شعبے بھی ریونیو بڑھانے کے لیے اپنی ٹیکسیشن کریں گے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے فریم ورک جبکہ اسلام آباد میں بس ٹرمیننل کا ڈیزائن بنا کر پرائیوٹ سیکٹرز کو دیں گے اسلام آباد میں تیز ترین سفری سہولت کے لیے سبسڈی سے پاک پرائیوٹ شعبے کے تعاون سے ایکسپریس سروس کا اجرا کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار چیئرمین سی ڈی اے و چیف کمشنر اسلام آباد نورا لامین مینگل نے گزشتہ روز میڈیا سے تعارفی نشست میں کیا ہے چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ سی ڈی اے نے نظرانداز کیے گئے چار سیکٹرز میں تعمیراتی کام کی رفتار تیز کردی ہے اور رواں ماہ کی 10تاریخ کو سیکٹر آئی 15میں 4ہزار الاٹیز کو قبضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، سیکٹر ای بارہ کے دو سب سیکٹرز میں بھی ترقیاتی کام حتمی مراحل میں ہے جلد ہی ان کو بھی قبضہ ایوارڈ کردیا جائے گا، چیئرمین سی ڈی اے نے بتایاکہ سی ڈی اے کے ذرائع آمدن بڑھا نے اور نئے ایونیوز کی تلاش کے لیے ممبر ریسورس کاشعبہ بنادیا گیا ہے علاوہ ازیں بلڈنگ کنٹرول اور پارکس اینڈ ہارٹی کلچر کے حوالے سے ایجنسیاں قائم کی جارہی ہیں جنہیں ان کی حدود میں اہداف دئیے جائیں گے اور یہ شعبہ جات اپنے ریونیو کے حصول کے لیے ٹیکسیشن بھی کرسکیں گے۔