قبرستان میانی صاحب  میں سکیورٹی گارڈز کی اجارہ داری ذغیر قانونی کام کرنے میں مصروف


لاہور (محمد علی جٹ سے) پنجاب کے سب سے بڑے قبرستان کے گورکن نے میانی صاحب قبرستان میں ہونے والی بدعنوانیوں کا پول کھول دیا۔ انتظامی افسران کے ایماء پر سکیورٹی گارڈز خلاف ضابطہ بھرتی گورکنوں کے ذریعے ہائی کورٹ کے احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے رشوت کے عوض خلاف قانون پختہ قبریں، چھتیں اور احاطے تعمیر کروانے لگے ۔ قومی خزانے اور مہنگائی سے ستائی عوام  کی جیبوں پر دیدہ دلیری سے صفایا کیا جانے لگا۔ ڈی سی آفس لاہور کو نامزد کرپٹ سکیورٹی اہلکاروںکے خلاف درخواست موصول ہوگئی۔ فیصل محمود  گورکن کی جانب سے ڈی سی لاہور کو دی جانے والی درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے جواد بٹ اور لیاقت رلیاء نامی سکیورٹی گارڈز نے قبرستان میں اپنی اجارہ داری قائم رکھتے ہوئے لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے جو ڈی سی لاہور کے اختیارات استعمال کرتے ہوئے نہ صرف گورکنوں کی بھرتی کررہے ہیں بلکہ ہائی کورٹ کے  2018ء کے احکامات بھی ہوا میں اڑاتے ہوئے قبرستان میں درخت کاٹنے، پختہ قبر بنانے، چھت ڈالنے اور احاطے بنانے کی پابندی کو بھی نظر انداز کرتے ہوئے بھاری نذرانے کے عوض خلاف قانو ن کام کروا رہے ہیں۔ درخواست دہندہ نے وزیر اعلی پنجاب اور ڈی سی لاہور سے اپیل کی ہے کہ قبرستان میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں کا سختی سے نوٹس لیں۔
میانی صاحب 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...