لاہو ر( سپورٹس رپورٹر) پاکستان سپر لیگ سیزن 8کی ٹیم لاہور قلندرز کے بیٹر سیم بلنگز نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ آیا ہوں بہت لطف اندوز ہو رہا ہوں ۔ہر لیگ کے مختلف چیلنجز ہوتے ہیں، ہر ٹیم کے پاس حقیقی پیس بائولرز ہیں یہی چیز پی ایس ایل کو دوسری ٹیموں سے مختلف بناتی ہے۔پاکستان سپر لیگ میرا پہلا فرنچائز ٹورنا منٹ ہے ۔پی ایس ایل ون اور ٹو اسلام آباد کی طرف سے کھیلا، اب لاہور قلندرز نے مجھے ایک بہت اچھا موقع دیا ہے کہ پاکستان آکر کھیلوں، لاہور کے شاندار گرانڈ کے سامنے ہمارے دونوں میچز بڑے اچھے رہے ہیں جو سپورٹ ہمیں مل رہی ہے اس کا جواب نہیں ، مجھے یہاں کھیل کر گیم کے بارے میں سیکھنے کا مزید موقع ملے گا۔ماڈرن ڈے کرکٹر کو ہر طرح کی کنڈیشنز میں جلد ایڈجسٹ ہونا پڑتا ہے۔میں گزشتہ نومبر سے کرکٹ کیلئے گھر سے باہر ہوں پہلے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلا پھر میں بگ بیش میں مصروف ہو گیا دبئی میں آئی ایل ٹی ٹونٹی کے بعد ایک ہفتے کے لیے گھر گیا فیملی کو دیکھا اور تازہ دم ہوا اور پھر پی ایس ایل کیلئے فلائٹ لی اور سیدھا پہلے میچ کیلئے لاہور میں دستیاب ہوا ۔ شاہین آفریدی، حارث رئوف ،راشد خان اور فخر زمان جیسے کھلاڑیوں کی ٹیم کا حصہ بننے پر اچھا لگ رہا ہے۔ میں نے ان کیخلاف بہت کرکٹ کھیلی ہے ان کیخلاف کھیلنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ پی ایس ایل میں بہت مقابلہ ہوتا ہے جس کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں 140سے زائد کی سپیڈ کے بائولرز کا سامنا ہوتا ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ اب میں ان کی ٹیم میں ہوں، ہماری ٹیم میں ٹیلنٹ بہت ہے، شاہین آفریدی نے بحیثیت کپتان مجھے بہت متاثر کیا ہے ان سے سیکھ رہا ہوں شاہین نوجوان فاسٹ بائولرہیں تکنیکی طور پر اچھی کپتانی کر رہے ہیں‘ وہ گیم کو بڑی اچھی طرح جان جاتے ہیں،۔ہر لیگ کے مختلف چیلنجز ہوتے ہیں، ہر ٹیم کے پاس حقیقی پیس بائولرز ہیں یہی چیز پی ایس ایل کو دوسری ٹیموں سے مختلف بناتی ہے۔ پی ایس ایل میں تیز رفتار بائولرز بیٹرز کیلئے ایک چیلنج ہے پاکستان میں آکر کھیلنا میرے لیے ایک اچھا تجربہ ہے کیونکہ مجھے گیم کے بارے میں سیکھنے کا موقع ملے گا۔