کراچی: صوبہ سندھ میں آٹے کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کیونکہ فلور ملرز کی جانب سے فی کلو آٹے کی قیمت یکطرفہ طور پر 105 روپے سے بڑھا کر 130 روپے کرنے کے بعد حکومت سندھ اور فلور ملز ایسوسی ایشن آمنے سامنے آ گئے ہیں۔
حکومت سندھ نے آٹے کی قیمت 105 روپے فی کلو گرام سے بڑھا کر 130 روپے فی کلوگرام کرنے والی فلور ملوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔اس حقیقت کے باوجود کہ چکی آٹے کی سرکاری قیمت 105 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے اور فلور ملز کی جانب سے 98 روپے فی کلو کی قیمت وصول کی گئی ہے. آٹے کی قیمتیں مسلسل 130 روپے فی کلو کے لگ بھگ رہتی ہیں۔حکومت نے ان فلور ملوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو حکومت کی جانب سے مقرر کردہ قیمت پر آٹا فروخت نہیں کر رہی ہیں۔ محکمہ خوراک کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا، ”کچھ فلور ملوں نے گندم کے آٹے کی فی کلو قیمت 130 تک بڑھا دی ہے جبکہ حکومت انہیں 85 روپے فی کلو کے حساب سے گندم فراہم کر رہی ہے۔”حکام نے کہا ہے کہ ”حکومت فلور ملز ایسوسی ایشن کی بلیک میلنگ کو قبول نہیں کرے گی.وہ آٹا 105 فی کلو کے حساب سے فروخت کرنے کے پابند ہیں.” محکمہ خوراک نے متنبہ کیا ہے کہ ”ان فلور ملوں کو سیل کر دیا جائے گا جو حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ریٹ پر عمل کرنے میں ناکام رہیں گی۔