آملہ وٹامن سی اور دیگر ضروری غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے جو ہماری اچھی صحت کے لیے بہت مفید ہے، اِس کے علاوہ آملہ میں وٹامن ڈی بھی پایا جاتا ہے، آملہ ہمارے بالوں، آنکھوں اور دِل کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے، بالوں کے لیے آملہ کے تیل کا استعمال کیا جاتا ہے جس سے بال گھنے، لمبے اور مضبوط ہوتے ہیں۔
آملہ کو غذا میں مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے جیسے کہ آملہ کا اچار ڈالا جاتا ہے، اِس کا مربہ بھی بنایا جاتا ہے اور آملہ کو خُشک کرکے بھی غذا میں شامل کیاجاتا ہے۔آملہ میں اینٹی آکسیڈنٹس اور اور مختلف وٹامنزکی کثیرمقدار موجود ہوتی ہے جو آپ کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، آملہ میں وٹامن سی کی زیادہ مقدار جسم کو بیماری سے صحت یاب ہونے میں مدد دیتی ہے۔ آملہ میں کئی فلاوونول اورکیمیکلز بھی پائے جاتے ہیں جوبہتر یاداشت میں مدد دیتے ہیں۔آملہ میں حل پذیر ریشہ پایا جاتا ہے جو جسم میں تیزی سے حل ہوجاتا ہے، یہ جسم میں شوگر کو جذب کرنے کی رفتار کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس طرح بلڈ شوگربڑھنے سے محفوظ رہتی ہے۔ آملہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں خون میں گلوکوز اور لپڈ کی مقدار پر بھی مثبت اثر ڈالتا ہے۔آملہ میں موجود فائبر آنتوں کی حرکت کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے، اس میں وٹامن سی کی زیادہ مقدار آپ کے جسم کو دیگر غذائی اجزاء کو جذب کرنے میں مدد دیتی ہے، لہذا اگر آپ آئرن اور دیگر معدنی سپلیمنٹس لیتے ہیں تو یہ مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔آملہ وٹامن اے سے بھرپور ہوتا ہے جو آنکھوں کی صحت کو بہتر بنانے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ وٹامن اے نہ صرف بینائی کو بہتر بناتا ہے بلکہ یہ عمر سے متعلق میکولر انحطاط کے خطرے کو بھی کم کر سکتا ہے۔ آملہ میں وٹامن سی کا مواد بیکٹیریا سے لڑ کر آنکھوں کی صحت کو بہتر بناکر آنکھوں کو آشوب چشم اور دیگر انفیکشن سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔آملہ کے ایک 100 گرام (تقریباً ڈیڑھ کپ) 300 ملی گرام وٹامن سی فراہم کرتا ہے جو بالغوں کے لیے روزانہ تجویز کردہ مقدار سے دوگنا زیادہ ہے۔ ساتھ ہی اس میں پولیفینول، الکلائڈز اور فلاوونائڈز بھی موجود ہوتے ہیں۔ جبکہ اس میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی سوزش خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ یہ تمام خصوصیات قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔آملہ کے استعمال کو جِلد کے مختلف طبی مسائل کو ختم کرنے لیے بھی فائدہ مند تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ آملہ کو بالوں کے کئی مسائل کا بہترین حل کہا جاتا ہے۔ بالوں کی مضبوطی کے لیے نہ صرف آملہ کو کھایا جا سکتا ہے بلکہ اس کا تیل بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔جب کہ ایکنی کی وجہ سے جِلد پر بننے والے داغ، دھبے، نشانات سے چھٹکارا پانے کے لیے آملہ کا پیسٹ بنا کر اسے پندرہ منٹ کے لیے جِلد پر لگایا جاتا ہے۔ پندرہ منٹ کے بعد جِلد کو دھو لیجیے۔ اس کے علاوہ آملہ کے استعمال سے خون بھی ڈی ٹاکسیفائی ہوتا ہے جس سے جِلد کے مسائل کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔آملہ میں وٹامن سی، وٹامن ای، وٹامن اے، آئرن اور کیلشیم پایا جاتا ہے۔ چونکہ تازہ آملہ میں فائبر کی مقدار زیادہ اور چینی کی مقدار کم ہوتی ہے، یہ غذائیت سے بھرپور ناشتے اور کھانے کی ترکیبوں میں ایک مثالی جزو ہیں۔