ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔ 60 گھنٹے طویل مشق کا مقصد تجربات کے اشتراک کے ذریعے جنگی مہارتوں کو بڑھانا تھا۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی اآر) کے مطابق، اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مشق کے مختلف مرحلوں کے دوران ٹیموں کی پیشہ ورانہ مہارت، جسمانی و ذہنی صلاحیتوں اور حوصلے کو سراہا۔ اس موقع پر اپنے خطاب کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ دو طرفہ سیکھنے کے عمل کے لیے پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق صحیح فورم ہے، جو کہ مناسب طور پر پیشہ ورانہ فوجی مہارتوں اور تمام حصہ لینے والے سپاہیوں کی حکمت عملی کو یکجا کرتا ہے اور جنگ کے بدلتے ہوئے کردار کے مقابلے میں انتہائی ضروری ٹیم سپرٹ کو فروغ دیتا ہے۔ جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے پاک فوج نے کردار، جرا¿ت اور قابلیت کی صفات کو برقرار رکھا ہے۔ یہ تمام صفات دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے جوانوں نے بھرپور طریقے سے دکھائی ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ایسی مشقوں سے ایک طرف سپاہیوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہوتا ہے تو دوسری جانب بین الاقوامی سطح پر دفاعی تعلقات کو فروغ بھی ملتا ہے۔ موجودہ حالات میں پاکستان کو خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے اس نوعیت کی مزید مشقوں کا اہتمام کرنا چاہیے کیونکہ یہ بات پوری طرح واضح ہوچکی ہے کہ کچھ ممالک اور عناصر ایسے ہیں جو نہ تو امن قائم ہونے دینا چاہتے ہیں اور نہ ہی وہ طاقت کے توازن کے قائم رہنے کے حق میں ہیں۔ ایسی مشقوں کے اہتمام سے ان ممالک اور عناصر کو یہ پیغام ملتا ہے کہ پاکستان اکیلا نہیں ہے بلکہ دیگر ممالک بھی اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مزید یہ کہ تربیت اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہماری افواج دہشت گردی جیسے چیلنجوں کا بہتر طور پر مقابلہ کرسکتی ہیں۔