لاہور+ کمالیہ+ کوئٹہ+ کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار+ ایجنسیاں) گوادر میں تباہ کن بارشوں میں امدادی سرگرمیاں ہنگامی بنیادوں پر شروع کر دی گئیں جس میں پاک فوج کے جوان بھی شریک ہیں۔ بارش کے پانی میں گھرے خاندانوں کو نکالنے کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ بارش کے باعث چھت گرنے سے میاں بیوی اور بیٹا جاں بحق ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق کمالیہ شہر اور اس کے مضافاتی علاقوں میں وقفے وقفے کے ساتھ بارش ہو رہی تھی کہ اس دوران محلہ فاضل دیوان میں ایک مکان کی چھت گر گئی جس کی زد میں آ کر 50 سالہ محمد اکرم اس کی اہلیہ 45 سالہ کوثر پروین اور اس کا 15 سالہ بیٹا محمد بلال موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک بیٹا 22 سالہ حمزہ شدید زخمی ہوا جسے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کمالیہ پہنچا دیا گیا۔ خاران کے شہر کْلان میں بارش کے سبب گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص دو بچوں سمیت جاں بحق ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق لاشوں کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے سے نکالا۔ خاران شہر اور گرد و نواح میں گزشتہ رات سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، بارش سے خاران کے تمام ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ تیز ہے۔ پورے شہر میں بارش کا پانی جمع ہونے سے نظام زندگی شدید متاثر ہے، بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔ کئی جگہوں پر لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں اور گلیوں سے پانی نکالتے رہے ہیں۔ دوسری جانب بارش کے دوسرے سپیل نے ڈوبے ہوئے گوادر کو مزید ڈبو دیا۔ دو گھنٹے تیز ہوا اور گھن گرج کے ساتھ ہونے والی بارش نے تباہ حال گوادر کو مزید تباہ کر دیا۔ بارش کا پانی نشیبی علاقوں میں مقیم لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا۔ بارش سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔ بارش سے سید ہاشمی ایونیو، جناح ایونیو، میرین ڈرائیو ندی نالوں میں تبدیل ہو گئے۔ طوفانی بارش کے باعث ریسکیو اور نکاسی آب کا کام بھی متاثر ہو گیا۔ کئی مکانات منہدم ہو گئے جس کے باعث لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ سبی اور گرد و نواح میں 14 گھنٹے سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سبی دریائے ناڑی، دریائے تلی اور دوسرے ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ محکمہ ایریگیشن کے مطابق عملہ الرٹ کر دیا گیا۔ دالبندین سمیت ڈسٹرکٹ چاغی کے مختلف علاقوں میں تیز بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ وقفے وقفے سے جاری بارش کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی اور موسم مزید سرد ہونے کا خدشہ ہے۔ میونسپل کمیٹی دالبندین کے مطابق نشیبی علاقوں اور گلی کوچوں سے پانی نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ گوادر، نوشکئی، خاران، خضدار، کوہلو، جھل مگسی اور نوکنڈی میں بارشوں کا سلسلہ دو روز تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ ضلع گوادر اور تربت کیچ میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر پی ڈی ایم اے نے رپورٹ جاری کردی۔ گوادر میں بارشوں سے 50 سے زائد گھر مکمل تباہ جبکہ 90 سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا، پی ڈی ایم اے کے مطابق گوادر اور تربت میں 4 شاہراہیں اور ایک پل سیلابی پانی میں بہہ گیا، 40 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔ گوادر اور کیچ کے متاثرہ علاقوں میں 2 ریسکیو ٹیمیں ایمبولینسز کے ہمراہ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، کیچ اور گوادر کے متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ کمبل اور دیگر اشیاء ضرورت متاثرین میں پہنچانے کا عمل جاری ہے۔ کراچی، حیدر آباد، ایبٹ آباد سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق کراچی ، حیدر آباد میں تیز بارش جبکہ شمالی علاقوں میں برفباری جاری ہے۔ خراب موسم کے باعث سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، پروازیں بھی متاثر ہو گئیں۔ شہر قائد میں پی ای سی ایچ ایس، شاہراہ فیصل، خداداد کالونی، سکیم 33، گلشن اقبال، صفورہ، یونیورسٹی روڈ پر بارش ہوئی جبکہ ایئرپورٹ، ملیر صدر، سرجانی ٹاؤن، فیڈرل بی ایریا، سعدی ٹاؤن اور اطراف میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونا شروع ہو گیا۔ حیدرآباد شہر کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ گلیات کی بالائی چوٹیوں پر برفباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایوبیہ، نتھیا گلی، ڈونگا گلی اور چھانگلہ گلی میں برفباری جبکہ باڑیاں، خیرا گلی اور مری میں بارش ہوئی، سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا۔ سیاحوں کی بڑی تعداد برفباری دیکھنے گلیات پہنچ گئی۔ سڑکوں پر پھسلن کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔ برف باری کے باعث سیاحوں کی گاڑیاں پھنس گئیں۔ نتھیا گلی سے مری جانے والی شاہراہ بند ہونے کے باعث سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ بحالی کا کام جاری ہے جلد راستے کلیئر کر لیں گے۔ لواری ٹنل ، کالام اور مالم جبہ کے گردونواح میں شدید برفباری ہوئی۔ پاک فوج کی جانب سے برف میں پھنسے مسافروں کے لیے ریسکیو مشن کیا گیا۔ قریبی آرمی کیمپس سے کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ بند سڑکوں کو فعال کیا جا رہا ہے۔ شدید برفباری سے مختلف رابطہ سڑکیں بند ہو گئیں۔ پاک فوج نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کیا اور بھاری مشینری کی تعیناتی سے تمام سڑکوں سے برف ہٹائی جا رہی ہے۔ برف میں پھنسے مسافروں کو قریبی آرمی کیمپس سے کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات مہیا کی جا رہی ہیں۔ لواری ٹنل اور مالم جبہ میں ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو کام جاری ہے اور آمدورفت کو بحال کیا جا رہا ہے۔ پاک فوج کی جانب سے گزشتہ رات سے سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔ پاک فوج کی جانب سے شدید برف باری سے متاثرہ تمام سڑکوں پر آمدو رفت کی مکمل بحالی تک کام جاری رہے گا۔ موسمی خرابی سے پی آئی اے کی 12 پروازیں منسوخ ہو گئیں۔ کراچی سے گوادر کے مابین پی آئی اے کی پرواز پی کے 503، 504 اور کراچی سکھر کی پروازیں پی کے536 ،537 بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔ فلائٹ شیڈول کے مطابق اسلام آباد گلگت کی 4 پروازیں پی کے 601، 602، 605، 606 اور اسلام آباد سکردو کی پی آئی اے کی پروازیں پی کے 6451، 6452 منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی اسلام آباد سکھر کی شیڈول پروازیں پی کے 631، 632 بھی منسوخ ہو گئیں، کراچی سے اسلام آباد کی پی کے 308 فلائٹ 4 گھنٹے تاخیر سے رات 8 بجے شیڈول کر دی گئی۔ کراچی سے این این آئی کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے کے الیکٹرک کے 145فیڈرز ٹرپ کرگئے۔ فیڈرز ٹرپ ہونے سے نارتھ کراچی، ملیر، گڈاپ، گلشن معمار، لیاقت آباد، بلدیہ، ماڈل کالونی، کھوکھرا پار، گلستان جوہر، گلشن اقبال، پنجاب کالونی، منگھو پیر، ماڑی پور، اورنگی، لانڈھی اور کورنگی کے علاقے متاثر ہوئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ دریں اثناء صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارش سے موسم انتہائی دلفریب ہو گیا۔ لاہور کے علاقے گوالمنڈی، ایبٹ روڈ، شملہ پہاڑی، لکشمی چوک، مال روڈ، ہال روڈ، ساندہ، کرشن نگر، چوبرجی، جیل روڈ، مزنگ، گلبرگ، شادمان، کینٹ، مسلم ٹاؤن، فیروزپور روڈ سمیت دیگر علاقوں میں رات گئے شروع ہونے والی بوندا باندی صبح تک جاری رہی۔ ڈیفنس، گارڈن ٹاؤن، کینال روڈ، ٹھوکر نیاز بیگ، جوہر ٹاؤن، علامہ اقبال ٹاؤن، وحدت روڈ، مصطفیٰ ٹاؤن میں بادل برسے۔ اس کے علاوہ پنجاب کے دیگر شہروں گوجرہ، جھنگ، پنڈی بھٹیاں، شرقپور، شیخوپورہ، صفدر آباد، مریدکے، پھولنگر اور قصور میں بھی بارش ہوئی۔ بھکر، چشتیاں، لیاقت پورہ، گوجرہ، شرقپورہ، حافظ آباد، بہاولپور، جھنگ اور چنیوٹ میں بھی بادل برسے جبکہ کمالیہ میں بارش کے باعث خستہ حال گھر کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں تین افراد جان کی بازی ہار گئے۔