پشاور (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک اور ادارے ہمارے ہیں ہم انتقام نہیں لینا چاہتے۔ چیف جسٹس سے مطالبہ ہے 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، ایف آئی آر درج کرنیوالے اصلاح کریں یا سزا کیلئے تیار رہیں۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وعدہ کرتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔ آزاد حیثیت میں وزیراعلیٰ بننے کا دکھ ہے، میرا لیڈر صحیح کہتا تھا کہ ہم آذزاد نہیں غلام ہیں، حقیقی آزادی ہماری ضرورت ہے۔نومنتخب وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ فری اینڈ فیئر ٹرائل کیا جائے، ہمارے لیڈر کو جلد رہا کیا جائے،جو ظلم ہوا اس کا ازالہ کریں اور اپنی اصلاح کریں، ہم انتقام نہیں چاہتے ، ایسا نظام چاہتے ہیں کہ کوئی بھی اس ملک میں زیادتی نہ کرسکے۔علی امین نے کہا کہ ہم نے وہ حق ادا کرنا ہے جس کیلئے عوام نے یہاں بھیجا ہے، لیول پلیئنگ فیلڈ تو چھوڑیں ہم سے انتخابی نشان بھی لیا گیا،ہم حق لینا بھی جانتے ہیں اور چھیننا بھی، قوم اور نوجوانوں کو مجبور نہ کیا جائے کہ حق چھیننے کے لیے آواز اٹھائے، حلف دیتے ہیں کہ نہ کرپشن کریں گے اور نہ کسی کو کرنے دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں خود کو پیش کرتا ہوں، آئیں ہمارے حلقے کھولیں ،فارم 45 کو کھولیں ،جو مینڈیٹ چوری ہوا ہے قوم کے سامنے لائیں، پی ٹی آئی کے دور میں ملک میں خوشحالی تھی، مہنگائی نہیں تھی، یہ سلیکٹڈ بار بار آ تے ہیں عوام کی دولت چوری کرتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ ہے کہ استعفیٰ دیں،ہم نے دو صوبوں میں حکومت چھوڑی، ہمارے لیے حکومت اہم نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں اپنے گھر پر تھا مجھ پر 9 مئی کی 9 ایف آئی آرز کاٹی گئیں، اگر میں نے کچھ غلط کیا ہے توآئیں مجھے گرفتار کرلیں ، میرے کارکنوں خواتین اور لیڈر پر غلط ایف ائی آرز ختم کریں، چیف جسٹس سے مطالبہ ہے 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، ایف آئی آر درج کرنیوالے اصلاح کریں یا سزا کیلئے تیار رہیں۔
9 مئی: ناجائز مقدمات بنانے والے ایک ہفتہ میں ختم کریں یا سزا کیلئے تیار ہو جائیں: علی امین گنڈا پور
Mar 02, 2024