سوات میں خود کش حملے کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور سات اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ سکیورٹی فورسز نے چارعسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔

سوات میں آپریشن راہ راست کے انچارج میجرجنراشفاق ندیم نے پریس بریفنگ میں  بتایا کہ سوات میں سکیورٹی فورسز کو دوہفتے قبل شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ جس پرمینگورہ میں آپریشن کرکے چارشدت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا۔ اس دوران مینگورہ میں سہراب چوک کے قریب واقع مارکیٹ میں بڑی تعداد میں لوگ جمع تھے کہ خود کش حملہ آورنے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑادیا۔ دھماکے سے مارکیٹ میں آگ لگ گئی اور کئی دکانیں  تباہ ہوگئیں، جس سے تین افراد جاں بحق جبکہ میجرسمیت سات اہلکارزخمی ہوگئے، زخمیوں کو فوری طورپر سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا گیا،جہاں تین کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے کے فوری بعد امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جبکہ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مینگورہ شہر بھر کی تمام مارکیٹیں بند کرا دی گئیں ۔ اسلام آباد میں ہمارے نمائندہ خصوصی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز کو دوہفتے قبل انتہائی مطلوب خود کش حملوں کے ماسٹرمائنڈ حضرت علی اورخاتون سمیت چھ دہشت گردوں کے شہرمیں داخلے کی اطلاع ملی تھی۔ فورسز نے شہرمیں سکیورٹی سخت کرتے ہوئے کئی علاقوں کا محاصرہ کیا ہواتھا۔خودکُش حملے سے پہلے گرین چوک میں نامعلوم سمت سے فورسز پر فائرنگ بھی کی گئی جس پرفورسز نے سرچ آپریشن کرتے ہوئے ایک مکان میں چھپے ہوئے خود کش حملوں کے ماسٹرمائنڈ حضرت علی کو ہلاک کردیا جبکہ سولہ سے اٹھارہ سال کی عمر کے ایک خودکش حملہ کو زخمی حالت میں گرفتارکرلیا۔

ای پیپر دی نیشن