لاہورہائی کورٹ کے چیف جسٹس خواجہ محمد شریف نے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف چوہ اپریل دو ہزار نو کو اٹھایا حالانکہ انہیں یہ عہدہ یکم جنوری دو ہزار آٹھ کو ملنا تھا۔ تین نومبردو ہزار سات کو جنرل پرویز مشرف نے ایمرجنسی نافذ کرکے انہیں معزول کیا تو وہ لاہور ہائی کورٹ کے سینیئرترین جج تھے۔ انہیں رواں سال جنوری میں سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا لیکن انہوں نے حلف نہ اٹھایا اوربعد میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار چوہدری اور وزیراعظم گیلانی کے درمیان ملاقات کے بعد جسٹس نثار کو سپریم کورٹ میں بھیج دیا گیا اور وہ بدستور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ رہے۔ نو دسمبر انیس سو اڑتالیس کو لاہورمیں پیدا ہونے والے خواجہ محمد شریف رواں سال آٹھ دسمبر کو باسٹھ سال کی عمر میں لاہور ہائی کورٹ سے ریٹائر ہوں گے تاہم امکان ہے کہ انہیں آٹھ دسمبر سے قبل ہی سپریم کورٹ میں تعینات کردیا جائے گا جہاں ان کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع ہوجائے گی۔ خواجہ محمد شریف انیس سو ستانوے میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رہے جبکہ انہیں مئی انیس سو اٹھانوے میں ہائیکورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا۔