مادھوری گپتا ”را“ کی درجنوں افسروں میں سے ایک ہے جو غیر ملکی ایجنسیوں سے جا ملے

اسلام آباد (جاوید صدیق) اسلام آباد سے جاسوسی کے الزام مےں گرفتار ہونے والی بھارتی سفارت کار خاتون مادھوری گپتا بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ”را“ اور بھارتی مسلح افواج کے درجنوں ان افسران مےں سے ایک ہےں جو غیر ملکی ایجنسیوں کے ساتھ جاملے۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق 2007ءمےں بھارتی بحریہ کا ایک ایئرکموڈور سکھ چندر سنگھ ماسکو مےں ایک خاتون کے عشق مےں گرفتار ہو کر وفاداریاں تبدیل کر بیٹھا۔ انہیں بھارتی بحریہ کی خصوصی ٹیم کا سربراہ بنا کر بھیجا گیا تھا تاکہ وہ روس مےں بھارتی بحریہ کےلئے تیار ہونے والے طیارہ بردار جہاز ایڈمرل گرشکون کی تیاری پر نظر رکھیں جب کموڈور سکھ چندر سنگھ کی قابل اعتراض تصاویر روسی خاتون کے ساتھ منظرعام پر آئیں تو سکھ چندر سنگھ کو مشکوک قرار دے کر ان کےخلاف تحقیقات کی گئی جس کے مطابق انہیں 2008ءمےں بیجنگ مےں ایک بھارتی سفارت کار کے چینی خاتون کی زلفوں کا اسیر ہونے کے بعد واپس نئی دہلی بلوایا گیا ”را“ کےلئے کام کرنے والے اس سینئر افسر ہن موہن شرما پر الزام تھا کہ وہ چینی زبان سکھانے والی ٹیچر کو دل دے بیٹھا۔ بھارتی حکام کو شبہ ہوا کہ چینی خاتون حکومت کی مخبر تو نہیں؟ اور وہ چین بھارت سرحدی تنازعہ کے بارے مےں بھارتی حکمت عملی کو توہ تو نہیں لگا رہی۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2007ءمےں ”را“ کے ایک افسر روسی کو ہانگ کانگ سے واپس بلا لیا گیا کیونکہ وہ ایک چینی انٹیلی جنس کےلئے کام کرنے والی خاتون کے ساتھ دوستی کر بیٹھا تھا جب روسی کو دوبارہ سری لنکا مےں بھیجا گیا تو وہی چینی خاتون جو ہانگ کانگ مےں روسی کے ساتھ دوستی کر بیٹھی تھی وہ سری لنکا بھیجی گئی جس کے بعد اسے سری لنکا سے بھی واپس بلا لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق چند برس قبل را کے ایک اور افسر راجندر سنگھ سی آئی اے کےلئے کام کرنے لگا جب بھارتی حکام کو معلوم ہوا تو راجندر سنگھ بھاگ کر امریکہ چلا گیا۔ 2006ءمےں بھارتی وزیراعظم کے نیشنل سکیورٹی سیکرٹریٹ سے ایک افسر کو سی آئی اے کے لئے جاسوسی کے الزام مےں گرفتار کر لیا گیا۔ ایک اور ”را“ کا بھارتی افسر نوے کی دہائی مےں فرار ہو کر امریکہ پہنچ گیا۔ اس افسر کا نام اشوک ساتھے تھا۔ وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے دور مےں بھی ایک بھارتی سفارت کار ایک روسی خاتون کے ساتھ معاشقہ کرنے لگا جب اس سفارت کار کی نہرو سے شکایت کی گئی کہ وہ کے جی بی کے لئے کام کر رہا ہے تو نہرو جو اس وقت خود وزارت خارجہ کے سربراہ تھے مسکرا کر مذکورہ سفارت کار کو صرف تنبیہہ کی اور اس کو ہدایت کی وہ مستقبل مےں محتاط رہے۔

ای پیپر دی نیشن