اسامہ بن لادن نے نائن الیون کے بعد چالیس آڈیو اور ویڈیوپیغامات جاری کیے۔ سولہ ستمبر دوہزار ایک کو الجزیرہ ٹی وی سے نشر ہونے والے اپنے پیغام میں اسامہ بن لادن نے نائن الیون حملوں میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کی۔ دو ہزار ایک میں اسامہ بن لادن کے کل پانچ آڈیو پیغامات سامنے آئےجن میںسے دو میں انہوں نے باراک اوباما کا نام بھی لیا ۔ اکتوبر دو ہزار چار میں امریکہ کے صدارتی انتخابات سے چند روزقبل جاری ہونے والے اسامہ بن لادن کے پہلےویڈیو پیغام نے جارج ڈبلیو بش کو فائدہ پہنچایا اوران کی کامیابی یقینی ہوگئی ۔اسامہ بن لادن کی دوسری وڈیو ستمبر دو ہزار سات میں سامنے آئی۔ چودہ ستمبر دو ہزار نوکو القاعدہ رہنما کا ایک اور آڈیو پیغام سامنے آیا جس میں انہوں نے باراک اوباما پر واضح کیا کہ وہ افغانستان میں جنگ بندی نہیں کراسکتے۔ نائن الیون حملوں کے آٹھ سال بعد جاری ہونے والی اسامہ بن لادن کی آڈیوٹیپ کو امریکی عوام کے نام پیغام کا نام دیا گیا ۔ چوبیس جنوری دو ہزار دس کو جاری کردہ آڈیو پیغام میں اسامہ بن لادن نے امریکی طیارے کو کرسمس کے روز تباہ کرنے کے ناکام حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی دی ۔مارچ دو ہزارنو میں اسامہ بن لادن نے ایک اور آڈیو پیغام جاری کیا جس میں صومالیہ کے عوام کو نئے صدر شیخ احمد کو اقتدار سے نکالنے کے لئے جدوجہد کا کہا گیا۔ ستمبر دو ہزار نو میںجاری ہونے والے اسامہ بن لادن کے دس منٹ دورانیے کے آڈیو پیغام کا عنوان \\\' امریکہ کے لوگوں کے لیے بیان\\\' تھا جس میں القاعدہ رہنما نےکہا کہ اگر امریکہ جنگ کا خاتمہ کرنا چاہےتوالقاعدہ بھی ایسا کرنے کے لیے تیار ہے۔ یکم اکتوبر دو ہزار دس کو بن لادن کے ایک اورآڈیو ٹیپ پیغام میں پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک میں سماجی ترقی کے لئے جامع منصوبہ بندی کا مطالبہ کیا گیاجبکہ ستائیس اکتوبر دو ہزار دس کو اسامہ بن لادن کے جاری ہونے والے آڈیو پیغام میں پانچ فرانسیسی شہریوں کے اغوا کو مغرب کی جانب سےمسلمانوں کے ساتھ غیرمنصفانہ سلوک کا رد عمل قرار دیا گیا ۔