اسلام آباد (آئی این پی) آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی کے جی ایج کیو میں منعقدہ یوم شہدا کی تقریب سے خطاب میں دیئے گئے اس بیان کہ انصاف سب کے لئے برابر ہو اور آئین نے تمام قومی اداروں کا دائرہ کار متعین کر رکھا ہے پر منگل کو اعلیٰ حکومتی حلقوں نے کافی ہیجان پایا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے بلوچستان کابینہ کے ارکان کی وزیراعظم ہاو¿س میں ملاقات کے موقع پر وزیراعظم کی ”کچن کابینہ“ میں شامل تمام وفاقی وزرا اس بارے میں ایک دوسرے سے پوچھتے رہے کہ آخر آرمی چیف کی طرف سے بین السطور دئیے گئے اس بیان کا کیا مقصد تھا؟ ذرائع کے مطابق آرمی چیف کے بیان کو حکومت کے لئے یہ پیغام سمجھا جا رہا ہے کہ فوج سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر عملدرآمد چاہتی ہے۔ دریں اثناءعسکری ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے ساری عسکری قیادت کی موجودگی میں یہ بیان دے کر حکومت کویہ واضح اور دوٹوک پیغام دیا ہے کہ فوج حکومت کی طرف سے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے فیصلے کو تسلیم نہ کرنے اور عدلیہ کے ساتھ محاذ آرائی کو پسند نہیں کرتی اور اس بیان کا واضح مقصد یہی ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرے۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے اپنے خطاب میں ایک بار پھر یہ واضح پیغام بھی دیا کہ فوج کسی طرح بھی سیاست میں ملوث نہیں ہونا چاہتی اور انہوں نے واضح کر دیا کہ آئین میں تمام اداروں کا کردار متعین ہے۔