مولانا فضل الرحمن بمقابلہ سنیٹر وقار احمد خان

May 02, 2013

ملکی سیاست میں اہمیت کے حامل ڈیرہ اسما عیل خان کے حلقہ این اے چوبیس میں سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آگئی ہے اور جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے، جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے مقابلہ میں پی پی پی کے امیدوار سینیٹر وقار احمد خان اپنی انتخابی مہم مسلم لیگ(ن) اور عوامی نیشنل پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز کے ساتھ چلانے میں مصروف ہیں، یہ انتہائی حیران کن عمل ہے کہ پورے ملک میں مسلم لیگ(ن) کے امیدوار پی پی پی کے مد مقابل الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ ڈیرہ اسما عیل خان میں این اے چوبیس پر مولانا فضل الرحمان کے مد مقابل سینیٹر وقار احمد خان کی مذکورہ حلقہ کی زیلی صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ایک جانب (ن) لیگ کے ٹکٹ ہولڈر سابق صوبائی وزیر سردار ثنا ءاللہ خان میاں خیل، سردار فتح اللہ خان میاں خیل اور اے این پی کے ٹکٹ ہولڈر سابق صوبا ئی وزیر مخدوم زادہ سید مرید کاظم شاہ کی حمایت حاصل ہے ،سینیٹر وقار احمد خان کے مقابلہ میں مولانا فضل الرحمان بھی بھر پور انداز سے انتخابی مہم چلائے ہوئے ہیں انہوں نے پہلے دورہ ڈیرہ کے موقع پر سینیٹر وقار احمد خان کے قریبی ساتھی اور چہکان یونین کونسل کے سابق ناظم ملک ایاز چھینہ کی وفاداری حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی تو دوسرے دورہ ڈیرہ میں سینیٹر وقار رابطہ کمیٹی کے اہم ممبر حنیف پیپا کے بھتیجے اورپی پی پی کے سابقہ جنرل سیکر یٹری چوہدری شفیق ایڈوکیٹ نے بھی ساتھیوں سمیت پی پی پی کو خیر باد کہہ کر مولانا فضل الرحمان کی حمایت کا اعلان کیا، چوہدری شفیق جوکہ نیو خان ٹرانسپورٹ کے اڈہ منیجر بھی ہیں نے یہ اعلان ایک پریس کانفرنس میں کیا جس کے لیئے مولانا فضل الرحمان خصوصی طور پر نیو خان اڈہ آئے، اس موقع پر ایک اور کامیابی بھی مولانا اپنے نام کرنے میں کامیا ب ہوگئے جب مسلم لیگ(ق) کے مرکزی سینئر نائب صدر اور این اے چوبیس سے (ق) لیگ کے ٹکٹ ہولڈر اجمل خان وزیرنے پارٹی کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی مشاورت کے بعد مولانا فضل الرحمان کے حق میں دستبردار ہونے کااعلان کیا۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اجمل خان وزیر ہمارے دیرینہ ساتھی ہیں، ان کی خدمات کسی سے پوشید ہ نہیں ہیں ، ان کی دستبرداری ہمارے لیئے ایک اعزاز ہے بلکہ یہ ہمارے مخالفین کے لیئے شکست کا واضح پیغام ہے، انہوں نے کہا کہ آج ہمارے نظریہ کی فتح ہو ئی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاستدانوں میں بہت سے لوگ یہودی ایجنٹ بن گئے ، اولاد کو گرجاگھر کے حوالے کر دیا، مسلمان تک نہ کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے مخالف دولت کی بنیاد پر جیتنے کی کوشش کرتے ہیں ، پانچ سال میں پی پی پی اور اے این پی کی حکومت نے بے روزگاری اور خونریزی کے علاوہ عوام کو کچھ نہیں دیا۔ ہم امریکہ کو آقا نہیں مانتے ، انتخابات کے بعد ہمارے بغیر حکومت نہیں بنے گی ، اگر حکومت بن گئی تو ہمارے بغیر چلے گی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں سے دہشت گردی کے واقعات ہو تے رہے ہیں ۔یہ پارٹیاں حکومت میں رہ کر خود تو بنکروں میں چھپے بیٹھے تھے اور انسداد دہشت گردی کے نام پر اربوں ڈالر امریکہ سے حصول کر تے رہے ہیں۔ ۔حتکہ دھماکوں سے تباہ شدہ سڑ کو ں کے لئے بھی امداد لیتے رہے ہیں ۔ کیوں، پشاور ،کراچی اور کوئٹہ جیسے شہروں کو محفوظ نہیں بنایا ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے سرکاری ادارے اور پو لیس میں اپنے چہیتوں کو بھرتی کرایا انہوں نے دہشت گردی کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں بنائی ۔رحمان ملک کا اس سنگین معاملے میں غیر سنجیدگی عوام کو آج بھی یاد ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور رینجرز نے تینوں پارٹیوں پر عسکری ونگ رکھنے کا الزام عائد کیا ۔ یہ پارٹیاں آج سر کاری پرٹوکول اور بنکروں سے محروم ہو کر دہشت گردی کا رونا رو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کامیا بی جے یو آئی کا مقد ر بنے گی،انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے ضلعی جنرل سیکر یٹر ی چوہدری شفیق کی جے یو آئی میں شمولیت ڈیرہ اسما عیل خان میں پی پی پی کے خاتمہ اور جے یو آئی کی فتح کی نوید ہے ، این اے چوبیس پر مسلم لیگ(ن) کے امیدوار ریحان ملک ایڈوکیٹ ، آزاد امیدوار ملک خضر حیات ڈیال، سرائیکی پارٹی کے امیدوار اور تحریک انصاف چھوڑ کر سرائیکی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے پیٹرولیم جیالوجسٹ فقیر جمشید گنڈہ پور، تحریک انصاف کے داور کنڈی بھی اپنی انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں ، ابھی چند دن باقی ہیں، انتخابی مہم کا سیمی فائنل شروع ہونے والا ہے ، جس میں متعدد امیدوار کسی نہ کسی مظبوط امیدوار کے حق میں دستبردار ہوجائیں گے جس کے بعد ہی فائنل راﺅنڈ شروع ہوگا۔

مزیدخبریں