لاہور (شعیب الدین سے) پاکستان میں انتخابی مہم میں تیزی آتے ہی بیرون ملک مقیم سیاسی رہنماو¿ں نے بم دھماکوں، خودکش حملوں، فائرنگ کے واقعات کو نظرانداز کرتے ہوئے مادروطن کا رخ کر لیا۔ بیلجیئم میں برسہا برس سے مقیم پیپلز پارٹی بیلجیئم کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عامر اقبال اور سیکرٹری اطلاعات نواز بٹ اپنی پارٹی کی انتخابی مہم میں بھرپور حصہ لینے اور اپنے دوستوں کے لئے ووٹ مانگنے کے لئے لاہور پہنچ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب ان کی پارٹی کو مشکل وقت کا سامنا ہے وہ بیرون ملک رہ کر تماشا نہیں دیکھ سکتے اس لئے وطن واپس پہنچے ہیں۔ ڈاکٹر عامر اقبال جنہوں نے 1986ءمیں ایم بی بی ایس کیا تھا اور 1988ءمیں ماسٹر ڈگری کے لئے بیلجیئم گئے تھے کہنا تھا کہ وہ بچپن سے ہی بھٹو کی پرکشش شخصیت سے متاثر ہیں۔ وہ وطن واپس آئے مگر جب مناسب جاب نہ ملی تو واپس چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک نظریے اور سوچ کا نام ہے۔ پیپلزپارٹی کے ورکرز ایک خاندان کی طرح ہیں۔ پیپلزپارٹی نے 5 برس ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لئے روس اور چین سے تعلقات بہتر بنائے۔ چین کو گوادر بندرگاہ کا کنٹرول سونپا، ایران سے گیس معاہدہ کیا۔پاکستان کی خارجہ پالیسی میں اس قدر واضح تبدیلی کو روکنے کے لئے اب پیپلزپارٹی کا راستہ روکا جا رہا ہے راہ میں مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں ۔ صدر زرداری کی روس اور چین کی طرف جھکاو¿ کی پالیسی بالکل درست ہے ۔ امریکہ ہمارا دوست نہیں ۔ اس موقع پر نواز بٹ نے کہا کہ وہ منڈی بہاو¿الدین کے رہنے والے ہیں این اے 108 کے بی بی بی امیدوار طارق اور پی پی 116 کے طارق ساسی، پی پی 117 کے رشید باقر کی انتخابی مہم چلانے آئے ہیں جس پارٹی کے لئے بچپن اور جوانی دی اس کے لئے وقت اور پیسہ کا خرچ کوئی معنی نہیں رکھتا۔
ڈاکٹر عامر اقبال