ریلوے سٹیشن پر دھماکے میں ملوث دہشتگردوں کیخلاف ’’فیصلہ کن‘‘ کارروائی کی جائے گی: چینی صدر

May 02, 2014

بیجنگ(بی بی سی +اے ایف پی)چین کے ریاستی میڈیا کے مطابق چینی صدر کا کہنا ہے کہ ملک کے مغربی سنکیانگ کے صوبے میں ریلوے سٹیشن پر ہونے والے دھماکے میں ملوث ’دہشت گردوں‘ کے خلاف ’فیصلہ کن‘ کارروائی کی جائے گی۔ارومچی بدھ کو سنکیانگ میں اورومچی کے ایک جنوبی ریلوے سٹیشن پر دھماکے میں تین افراد ہلاک اور 79 زخمی ہو گئے تھے۔گذشتہ سال میں سنکیانگ میں متعدد پرتشدد کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔چینی حکومت ان حملوں کے لیے ملک میں یغور مسلمانوں کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔اس حملے کے ردِ عمل میں صدر شی کا 2012 منتخب ہونے کے بعد سے مغربی صوبے سنکیانگ کا یہ پہلا دورہ ہے۔سنکیانگ میں مقامی حکومت کے نیوز پورٹل پر دی گئی معلومات میں کہا گیا ہے کہ ’30 اپریل کی شام تقریباً 7:10 بجے مسافروں کے باہر نکلنے کے راستے پر اس وقت ہوا دھماکہ جب ٹرینیں آ رہی تھیں۔ اس دھماکے میں کئی افراد ہلاک ہوئے۔عینی شاہدین نے سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ دھماکہ شاید اس سامان کے پاس ہوا جو سٹیشن اور بس سٹاپ کے راستے کے درمیان میں چھوڑا گیا تھا۔سوشل میڈیا پر بھی اس دھماکے کی کچھ تصاویر آئی ہیں جن کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔ ان تصاویر میں دھماکے کے بعد سوٹ کیس اور ملبہ پھیلا ہوا تھا۔ادھر یغور کانگریس کے ترجمان دلکشت راشت نے کہا ہے ،سٹیشن پر دھماکے کے بعد 100مسلمانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مزیدخبریں