نریندر مودی سکیورٹی رسک، بھارت کو انتہا پسند نہیں، سیکولر حکومت کی ضرورت ہے: منموہن

 نئی دہلی( اے این این )بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے ایک بار پھر نریندر مودی کو سکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے کہا  ہے کہ بھارت کو انتہا پسندوں کی نہیں سیکولر حکومت کی ضرورت ہے،ہم نے اپنے دس سالہ دور میں فرقہ پرستوں کو کمزور کرنے کی پوری کوشش کی،اب کی بار بھی جیت کانگریس اور یو پی اے اتحاد کی ہو گی،ملک میںمودی کی کوئی لہر نہیں یہ محض میڈیا کا پروپیگنڈہ ہے۔نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے کہا کہ کانگریس نے ملک کو عالمی برادری کے ساتھ جوڑنے کی اپنے وقت میں کافی حد تک کوششیں کیں اور دنیا کے سپرپاور ممالک کے ساتھ بھی برابری کے ساتھ رشتے ہموار کئے ، پڑوسی ممالک کے ساتھ بھی بہتر تعلقات کو یقینی بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی کی ایسی ہوا چلی جس کی وجہ سے صورتحال بحرانی ہوگئی تاہم مہنگائی پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ۔ حالات کو بہتر بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گئے اور اس سلسلے میں پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کیلئے کارروائیاں جاری رکھی گئیں جس میں پاکستان اور چین کے ساتھ تعلقات شامل ہیں ۔ انہوں نے نریندر مودی کے انتخاب کو ملک کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ملک کو فرقہ پرست طاقتوں سے دور رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ان طاقتوں کو ملک توڑنے کی اجازت نہ دی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں فرقہ واریت کی ہوا چلی تو ملک کئی ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائیگا جس کا ہمیں ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ سوچ سمجھ کر ووٹ کا استعمال کریں کیونکہ کانگریس ٹکرائو کا راستہ اختیار نہیں کرسکتی بلکہ ہمیں سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے اور ملک کو آگے بڑھانے کیلئے یو پی اے اتحاد کا کوئی متبادل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یو پی اے اتحاد عوام کو تقسیم کرنے والے عناصر کے ساتھ نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو اس وقت ایک سیکولر حکومت کی ضرورت ہے جو سب کو ساتھ لے کر چلے ایسی حکومت نہیں چاہیے جو مذہب یا دیگر معاملات کی بنیاد پر لوگوں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کرے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...