کراچی، لاہور (نوائے وقت رپورٹ + خصوصی نامہ نگار) جے یو آئی (ف) کے زیر اہتمام کراچی میں دفاع حرمین شریفین ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ امت مسلمہ آج مشکل دور سے گزر رہی ہے، اسرائیل نے فلسطین اور قبلہ اول پر قبضہ کررکھا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی ہر امتحان پر پورا اترے گی۔ جے یو آئی (ف) مزدور طبقے اور کسان کے حقوق کا دفاع کرے گی۔ امت مسلمہ کو غلام بنانے کیلئے عالمی سطح پر سازشیں ہوئیں۔ آج یمن میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے، یہ جنگ لوگوں کو آپس میں لڑانے کیلئے ہے۔ امریکہ امن کے نام پر جنگ کے شعلے بھڑکانا چاہتا ہے۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ ملکوں پر قبضہ کرنے کیلئے تھی، سوچنا ہوگا کہ اس جنگ نے ہمیں کہاں پہنچایا۔ ہم نے کہا تھا اس جنگ میں مت جائو یہ امت مسلمہ کے خلاف ہے۔ کسی امتیازی قانون کو ماننے کیلئے تیار نہیں۔ اکیسویں ترمیم امتیازی قانون ہے، مذہب اور دینی مدارس کیخلاف ہے۔ اکیسویں ترمیم کی کوئی وقعت نہیں، اسے دینی مدارس کیخلاف لایا گیا ہے۔ پوری پاکستانی قوم حرمین شریفین کے دفاع کیلئے تیار ہے۔ علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان کی قوم سعودی عرب کے ساتھ ہے، پاک سعودی تعلقات خراب کرنے کی ہر سازش ناکام بنا دی جائے گی۔ حرمین شریفین کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے، قبلہ اول بھی آزاد کروانا امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔ ہم دنیا کے تمام مسائل کا حل جنگ نہیں مذاکرات میں سمجھتے ہیں، جنگ امت مسلمہ کے نہیں بلکہ امریکہ کے مفاد میں ہے۔ اس وقت دنیا میں لڑائی دلیل اور طاقت کی ہے، ہمارے پاس دلیل اور امریکہ کے پاس طاقت ہے۔ حرمین شریفین ہمارے ایمان کا حصہ ہے اسکے تحفظ کے لئے ہر طرح کی قربانی ہمارے لئے اعزاز ہوگا۔ دینی مدارس کیخلاف محض پروپیگنڈہ ہے، آج تک کسی مدرسہ کیخلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ قاسم العلوم اور جامعہ خیرالمدارس کی سالانہ دستاربندی کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فضل الرحمن نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور یمن کے معاملہ پر پاکستانی عوام، پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کا مؤقف واضح ہے کہ حرمین شریفین اور سعودی عرب کے تحفظ کے لئے ہر مشکل گھڑی میں ہم انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ حکومتی ادارے ہمارے رہنمائوں اور کارکنوں کو ہراساں کرکے حکومت اور ہمارے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔