واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) امریکی حکومت کے ایک کمشن نے کہا ہے کہ پاکستان میں مذہبی آزادیوں کے حوالے سے دنیا بھر میں بدتر صورتحال ہے، کمشن نے سفارش کی ہے کہ دوسرے اقدامات کی طرح ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے دوبارہ وفاقی وزارت قائم کی جائے، کمشن برائے انٹرنیشنل ریلجیئس فریڈم نے 2015ء کی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ برسوں میں حکومت کو طالبان اور سلامتی ماحول کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا رہا ہے، ان تمام کوششوں کے باوجود پاکستان میں بدترین فرقہ واردانہ تشدد کے واقعات پائے جاتے ہیں جن میں شیعوں، عیسائیوں، ہندوئوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، رپورٹ میں امریکی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستانی حکومت پر دبائو ڈالے کہ وہ وسپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق وہ مذہبی گروپوں کو تشدد سے تحفظ دلانے کے لئے خصوصی پولیس فورس بنائے، پاکستان کو خصوصی تشویش والا ملک قرار دیا جائے بھارت کے بارے میں نریندر مودی کی حکومت کو اس کی اقلیتوں کے بارے میں پالیسیوں پر ہدف تنقید بنایا گیا ہے اور گھر واپسی کے واقعات پر تشویش ظاہر کی گئی ہے تاہم مودی کے مذہبی تحمل وبرد باری کے حوالے سے بیان کو سراہا گیا ہے، حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے وہ مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے قوانین ختم کرائے، بھارت میں سکھوں، مسلمانوں، عیسائیوں کے خلاف تشدد کے واقعات پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔
بھارت میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے واقعات پر تشویش، پاکستان مذہبی گروپوں کے تحفظ کے لئے پولیس فورس بنائے: امریکی کمشن
May 02, 2015