اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) تبلیغی جماعت کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ انسان اپنے اعمال بدلیں اللہ حالات بدل دیں گے دین اسلام صبر اور برداشت کا درس دیتا ہے اچھے اخلاق ہی مسلمان کی پہچان ہیں دین اسلام نے اپنی تعلیمات میں اچھے اخلاق کی ضرورت پر بہت زور دیا ہے۔ نبی اکرمؐ کی زندگی اور اخلاق عالیہ ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد کے تبلیغی اجتماع کے دوسرے روزشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز مذہبی سکالر و تبلیغی راہنما مولانا طارق جمیل، رئیس خان، سوات مرکز کے ذمہ دار بخت منیر ودیگر نے کیا عالمی تبلیغی اجتماع آج پیر کی صبح دعا کے ساتھ اختتام پذیرہوگا جس کے بعد دین کی تبلیغ کے لیے سینکڑوں جماعتیں ملک وبیرون ملک روانہ کی جائیں گی اختتامی دعاصبح سات بجے متوقع ہے جس میں جڑواں شہروں کے عوام بڑی تعداد میں شرکت کریں گے اجتماع کے دوسرے روزبھی جماعتوں اور شرکاء کے قافلوں کی آمدکا سلسلہ جاری رہاسخت گرمی کے باوجودلوگ مذہبی عقیدت کے ساتھ پنڈال میں بیانات سنتے رہے کیرج فیکٹری میں تبلیغی جماعت کے دوسرے دن شدیدگرمی کی وجہ سے کئی افراد بے ہوش گئے بعض افراد کو فوری طبی امدادفراہم کردی گئی جبکہ بعض افراد کو ہسپتال بھی منتقل کیا گیا اجتماع کے دوسرے دن بہت بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی اس موقع پر سی ڈی اے اور پرائیویٹ ٹینکرز کی طرف سے پانی کی سپلائی برابر جاری رہی شرکاء کے لیے کھانے پینے کے مختلف اور سستے سٹال لگائے گئے تھے مولانا طارق جمیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ کریم کا ضابطہ ہے کہ وہ انسان کو اپنے اعمال بدلنے کا کہتا ہے جب انسان اپنے اعمال کو درست کرلیتا ہے تو ضابطہ خداوندی ہے کہ وہ حالات بدل دیتا ہے حالات کا ذمہ دار حکمرانوں کو ٹھہرانے کے بجائے اپنے اعمال درست کرنے ضرورت ہے کیونکہ دین اسلام کی تعلیمات میں یہ آیا ہے کہ تمھارے اعمال ہی تمہارے حکمران ہیں جب تک ہمارے اعمال نہیں بدلیں گے ہمارے حالات میں بھی سدھار نہیں آئے گا۔