ریمنڈ ڈیوس کو ڈی جی انٹیلی جینس کی کوششوں سے رہا کیا گیا، بلیک واٹر اہلکاورں کو میں نے ویزے نہیں دیئے: حسین حقانی

May 02, 2016

واشنگٹن (صباح نیوز) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے پاکستان میں بلیک واٹرز کی موجودگی بارے میڈیا اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک اور انہوں نے بلیک واٹر یا سی آئی اے اہلکاروں کو ویزے جاری نہیں کئے تھے اور ریمنڈ ڈیوس کو اس وقت کے ڈی جی انٹیلجینس کی کوششوں سے رہا کیا گیا، میمو گیٹ کے معاملے پر سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد پہلی دفعہ سوشل میڈیا پر ایک مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے حسین حقانی نے کہا کہ اگر پاکستان میں سی آئی اے اور بلیک واٹرز کے ہزاروں اہلکاروں کو میں اور اس وقت کے وزیر داخلہ رحمان ملک نے پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی تو آج تک ان میں سے کسی ایک کو ہماری باصلاحیت سراغ رساں ایجنسی، پولیس، ایف آئی اے یا رینجرز نے کیوں نہیں پکڑا۔ انہوں نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کے ویزہ کی کئی دفعہ اسلام آباد میں تجد ید کی گئی وہ سی آئی اے کے درپردہ امریکی سفاتخانے کا ایک ا ہلکار تھا۔ اگر وہ بلیک واٹر سے وابستہ تھا تو اسے کیوں رہا کرنے کی کوشش کی گئی۔ حسین حقانی نے کہا کہ اس وقت کے ڈی جی انٹیلی جنس کی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے انہیں ویزہ اور نام نہاد میمو گیٹ پر میڈیا مہم کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ میں نے بارہا اس بات کا مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ سے اس نام نہاد میموگیٹ معاملے کی تحقیقات ہونے دیں۔ ریمنڈ ڈیووس کے ویزا کے بارے میں حسین حقانی نے کہا کہ انہیں اس بارے کو ئی علم نہیں۔ اس کا ابتدائی ویزا اس سے پہلے جاری ہوچکا تھا جب انہیں ویزا سے متعلق مسائل کو حل کرنے کا ٹاسک دیا گیا اور جب ہم نے لاہور واقعہ کے بعد اس کا جائزہ لیا تو یہ بات سامنے آئی کہ اسے امریکی سفارتخانے میں کام کرنے کے لئے اصل ویزا جاری ہونے سے قبل اسلام آباد سے کلیئر کردیا گیا تھا ،اور آپ براہ راست ان سے سوال کر سکتے ہیں جنھوں نے اس کی کلیئرنس دی ،مجھے کسی کا ذہن بدلنے کی کوئی خواہش نہیں ہے چند سالوں میں پاکستان اور پاکستان سے باہر نئے ایشوز اور سٹوریاں ہونگی۔

مزیدخبریں