کابل(آئی این پی) افغان صدر کے نائب ترجمان شاہ حسین مرتضوی نے کہا ہے کہ قومی اتحاد کی حکومت نے ملک کے مشرقی علاقوں میں سرحد پار سے راکٹ حملوں پر پاکستان کے ساتھ براہ راست بات چیت کی ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے راکٹ حملوں کے خلاف فوج کو جوابی کارروائی کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق افغان آرمی چیف جنرل قدام شاہ شعیم نے دھمکی دی ہے سرحد پار سے جارحیت بند نہ ہوئی تو فوج کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔ ملک میں جاری بڑے فوجی آپریشن’’شفق‘‘ اور سیکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا وزارت دفاع نے ننگرہار میں پاکستانی فوج کی مبینہ مداخلت اور لال پور ضلع میں مبینہ راکٹ حملوں ٹینکوں کے استعمال کی نشاندہی کی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت بارڈر فورسز کو ڈیورنڈ لائن پر مدد فراہم کرتی ہے، دونوں ممالک کے درمیان بین الحکومتی معاہدے کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج تعینات نہیں کی جائے گی۔افغان آرمی چیف نے دھمکی دی کہ سرحد پار سے حملوں کو روکنے کے لئے دیگر آپشن موثر ثابت نہ ہوئے تو ڈیورنڈ لائن کے ساتھ جارحیت کا جواب دینے کے لئے فوج کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔ انکا کہنا تھا حکومت ڈیورنڈ لائن کے ساتھ سرحد پار سے شیلنگ کے معاملے کو حل کرنے کے لئے دوسرے آپشن کے استعمال کو ترجیح دے۔
سرحد پار سے حملوں کیخلاف جوابی کارروائی کا حکم دیدیا: ترجمان افغان وزارت داخلہ
May 02, 2016