پورے لاہور کو اکٹھا کرنے کا دعوی کرنیوالے 5 ہزار افراد بھی نہ لاسکے :پرویز رشید

لاہور (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ہمارا فرانزک آڈٹ محترمہ بینظر بھٹو اور پرویز مشرف کے دور میں ہو چکا ہے۔ ہمیں فرانزک آڈٹ سے کوئی نہ ڈرائے۔ جن کا اب ڈی این اے ہونا ہے انہیں فکر کرنی چاہیے۔ لاہور میں خواجہ سعد رفیق اور دیگر لیگی رہنمائوں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرویز رشید نے عمران خان اور اپوزیشن جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شریف فیملی محنت کشوں کا خاندان تھا جسے جلا وطن کیا گیا۔ وزیراعظم کے بچے اپنی مرضی سے ملک سے باہر نہیں گئے۔ مشرف کے جبر نے بچوں کو پاکستان آنے سے روکا۔ نواز شریف کے بیٹوں کو پاسپورٹ تک ایشو نہیں کیے جاتے تھے۔ اسی جبر کے نتیجے میں بڑا بیٹا جدہ اور چھوٹا لندن میں رہ گئے۔ ہمارے خلاف گند اچھالا جا رہا ہے جس وجہ سے یہ باتیں دہرانا پڑتی ہیں۔ عمران خان کے بغل میں کھڑا مجرم ان کے کچن سے جہاز تک کا خرچہ پورا کرتا ہے۔ عمران خان کی دونوں ’’اے ٹی ایمز‘‘ نے اعتراف کیا کہ ملک سے پیسے باہر بھیجے۔ عمران خان عوام کو بتائیں کہ انکی اے ٹی ایم نے پیسہ کیوں باہر بھیجا؟۔ آپ کا دامن داغ دار ہے۔ آپ کو ٹرمز آف ریفرنس اس لیے منظور نہیں کیونکہ ان میں قرضے معاف کرانے والوں کا ذکر ہے۔ ہم ایسی سیاست نہیں کرنا چاہتے تھے۔ آپ نے اپنی تین سالہ سیاست میں ہمیں مجبور کیا ہے۔ اس شخص سے کیوں نہیں پوچھا جاتا جس نے 52 کروڑ روپیہ ملک سے باہر بھیجا۔ جہانگیر ترین نے 2014 میں بیرون ملک رقم بھیجی۔ اسی رقم سے جائیداد2011 میں خریدی گئی، عمران بغل میں کھڑے اس شخص سے کیوں نہیں پوچھتے جس نے 52کروڑ روپیہ ملک سے باہر بھیجا، کیونکہ وہ ان کا خرچ اٹھاتا ہے اس لئے ان سے نہیں پوچھا جا رہا، خان صاحب جواب دیں کہ یہ پیسہ کب واپس آئے گا؟ خان صاحب بتائیں کہ کیا جہانگیر ترین نے انہیں ملک سے باہر پیسے بھیجنے سے متعلق بتایا تھا۔ آج عوام کے سامنے پرانے جھوٹوں کو بے نقاب کریں گے۔ پرانے جھوٹ کو قبروں سے نکال کر انہیں دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حسین نواز نے جدہ میں دادا اور والد کے ساتھ زندگی کا آغاز کیا۔ چھوٹا بیٹا لندن میں رہنے پر مجبور ہو گیا۔ اسی جبر کے نتیجے میں حسین نواز جدہ میں مقید ہو گئے۔ بعض حقائق کو چھپا کر عوام سے بار بار جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ وزیراعظم کے دونوں بچے مشرف دور کی ناانصافیوں کی وجہ سے بغیر پاسپورٹ کے ملک سے باہر گئے۔ وزیراعظم کے دونوں بچے اپنی مرضی سے ملک سے باہر نہیں گئے تھے۔ میاں شریف نے 1936ء میں محنت و مشقت سے سٹیل کا کاروبار شروع کیا۔ ہزاروں لوگ ان کے کارخانے میں کام کرتے تھے۔ نواز شریف کے والد کو جلا وطن کیا گیا جب شریف خاندان کی فیکٹریوں کو قبضے میں لیا گیا اس وقت عمران خان کی اے ٹی ایم کے پاس کیا تھا۔ مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بننے کے بعد اتفاق کارخانہ شیخ مجیب کے قبضے میں چلا گیا۔ بھٹو کے دور میں پاکستان کی بڑی صنعتوں کو سرکاری قبضے میں لے لیا گیا جو آج احتساب کی باتیں کرتے ہیں وہ اس وقت احتساب پر کچھ کہیں۔ ایک ہی وقت میں دادا سے پوتے کو جیل میں رکھا گیا۔ آج قمرالزمان کائرہ کو بھی فرانزک آڈٹ کا نام یاد آ گیا ہے۔
جو کمشن ہماری ڈکشنری میں ہے وہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں ہے۔ انہیں صرف ایک کمشن کا پتہ ہے کہ کمشن لیا کیسے جاتا ہے۔ جہانگیر ترین صاحب کی شوگر مل 1993ء میں لگی، اسے 4 ہزار ٹن گنا کرش کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اب ان کی شوگر مل 8 ہزار ٹن گنا کرش کرتی ہے۔ جہانگیر ترین نے دو پاور پلانٹ بھی لگائے اور 52 کروڑ روپے ملک سے باہر بھی بھیجے۔ جب عمران پیسہ ملک سے باہر بھیجنے پر ملامت کرتے تھے اسی عرصے میں ان کی ’’اے ٹی ایم‘‘ پیسہ ملک سے باہر بھیجتی رہی۔ عمران خان نے جہانگیر ترین کو پیسے باہر بھیجنے سے روکا کیوں نہیں۔ عمران خان کے پاس ’’اے ٹی ایم‘‘ کھڑی ہوتی ہے اور وہ خود پیسہ بھیجنے والوںکو غلط کہتے ہیں۔ بلاول کو معلوم نہیں کہ شیخ رشید انکی والدہ کیلئے کیا الفاظ استعمال کیا کرتے تھے۔ بلاول اپنی والدہ کی توہین کرنیوالے کے فین ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق نے کہا کہ خان صاحب روڈ شو کرنے کے بجائے عدالتوں میں کیوں نہیں جاتے؟ اگر عدالتیں چیئرنگ کراس پر لگانی ہیں تو پھر عدالتوں کو بند کر دیا جائے۔ انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ بھنگڑا شو کو ختم کرکے کوئی سیریس کام کریں۔ جو لوگ پشاور کے چوہے نہیں مار سکتے وہ لاہور کے شیروں کا مقابلہ کرنے نکلے ہیں۔ جس طرح کی سیاست انہوں نے شروع کی ہے تو اس کا جواب دینا اب ہمارا حق بنتا ہے۔ عمران خان کو دوسروں کیخلاف بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔ خان صاحب مسلسل ناکامی کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ بلاول کو بھی ان کے اتالیق ٹھیک مشورے نہیں دے رہے۔ اعتزاز احسن الیکشن کمشن جا کر گوشوارے دیکھ لیں۔ نواز شریف نے پرویز مشرف کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ کیا اب وہ بے بی بلاول یا عمران خان کے سامنے جھکائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے طلال چودھری نے کہا کہ صاف صاف کیوں نہیں کہتے کہ علیم بچائو اے ٹی ایم چلائو، جہانگیر بچائو، جہاز چلائو۔ عمران خان کی اے ٹی ایم پر کرپشن کا الزام ہم نے نہیں لگایا۔ آپ کی اپنی پارٹی کے جسٹس(ر) وجیہہ نے کہا ہے کہ نوٹوں سے پارٹی کے لوگ خریدنے کی کوشش کی گئی۔ علیم خان بتائیں 29 لاکھ روپے سے 429 ملین کی جائیداد کیسے خریدی یہ طریقہ ہمیں بھی بتائیں۔ جہانگیر ترین دن میں سی ایم کو نوٹس بھیجتے ہیں رات کو پچھلے دروازے سے ملنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرقانون پنجاب رانا ثنا نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین عمران خان اور پی ٹی آئی کی سب سے بڑی اسامی ہیں، جہانگیر ترین کے بیٹوں کی آف شور کمپنیوں میں عمران خان بے نام حصے دار ہیں عمران خان نے بھی چندہ مہم کی رقم سے آف شور کمپنیوں میں اربوں کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے، انہوں نے انکشاف کیا پی ٹی آئی کے جلسوں کا خرچہ لندن میں مقیم زیڈ کے نامی شخص چلا رہا ہے۔
اسلام آباد+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ سپیشل رپورٹر) وزیر اطلاعات پرویز رشید نے عمران خان کی تقریر پر ردعمل میں کہا ہے کہ عمران خان کا کنٹینر تحریک انصاف کی سیاسی جنازگاہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ لاہور بھر کو اکٹھا کرنے کا دعویٰ کرنے والے 5 ہزار لوگ نہ لا سکے۔ حسین نواز اور جہانگیر ترین کے کاروبار میں فرق ہے۔ حسین نواز نے قرضے معاف نہیں کرائے وزیراعظم نے اپنے بچوں کو احتساب کیلئے پیش کیا۔ اے ٹی ایم میں وائرس نظر آنے سے عمران کا چہرہ زرد ہوچکا ہے‘ باشعور لاہوریوں نے عمران سرکس میں شرکت نہ کرکے عمران پر عدم اعتماد کردیا۔ حسن نواز نے قرضے معاف نہیں کرائے۔ وزیراعظم کے چہرے پر ہر وقت رونق رہتی ہے۔ عمران اپنے نحوست بھرے چہرے کی فکر کریں۔ خیبر پی کے حکومت کے 3 سال بعد عمران کو ہسپتالوں کا خیال آیا ہے۔ انہوں نے کہا قوم جانتی ہے کہ کس کے سینے میں پاکستان کی ترقی کانٹے کی طرح کھٹکتی ہے، عمران خان کی پس پردہ جو سیاست ہے وہ سب جانتے ہیں، عمران خان کی تمام اے ٹی ایم مل کر بھی اپنی دولت سے ایسا ربڑ نہیں بناسکتیں جو ملکی ترقی کی تاریخ سے نوازشریف کا نام مٹا سکے، ہماری تیسری نسل مسلم لیگ کا جھنڈا تھامنے کیلئے تیار ہے‘ جہانگیر خان ترین کہتے ہیں کہ 2014ء میں 52کروڑ باہر بھیجے‘ حیرانی ہے پراپرٹی اور آف شور کمپنیاں 2011ء میں خریدیں ۔ جب شریف خاندان سیاست میں تھا اسوقت کارخانوں کیلئے سیڈ منی کا کیوں نہیں پوچھا گیا‘ جب الزام تھا تو آپ کہتے تھے اس سے بڑا جرم نہیں‘ جب آپکی اے ٹی ایم کا ثابت ہو گیا ہے تو آپ کہتے ہیں کہ دنیا میں اس سے اچھا کام نہیں‘ عمران خان شیشے کے گھر میں بیٹھ کر دوسروں پر پتھر ماریں گے تو جواب میں بھی پتھر آئیں گے جو آپ کے گھر کو چکناچُور کریں گے۔ بلاول شیخ رشید کی باتیں سنیں گے تو گالیاں نظر آئیں گی جو وہ انکی والدہ کو دیتے تھے، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے کہا ہے کہ جن کی کرپشن کی داستانیں کھلی ہیں وہ وزیراعظم نوازشریف کے خلاف بات کررہے ہیں۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان تنقید نہیں گالیاں نکالتے ہیں۔ عمران کے پاس ثبوت نہیں ہوتے‘ الزامات لگا دیتے ہیں۔ عمران خان کے کہنے پر احتساب نہیں ہوگا۔ استعفیٰ مانگنا ہے تو اسمبلی میں آئیں۔ منا بلاول بھی استعفیٰ مانگ رہا ہے۔ عمران چاہتے ہیں وہ وزیراعظم نہیں بنے تو کسی کو بھی بھی نہیں رہنا چاہئے۔ دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان اپنے گھر کسی کو پانی نہیں پلاتے کھانا کیا کھلائیں گے۔ عمران خان کے جلسے میں مایوس نظر آئے۔ جلسہ کم تعداد میں دیکھ کر رائیونڈ مارچ منسوخ کردیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ترجمان زعیم قادری نے کہا لاہوریوں نے تحریک انصاف کے پتلی تماشے کو مسترد کردیا ہے۔ خان صاحب نے ابھی دھرنے کی کرسیوں کے پیسے ادا نہیں کئے۔ خیبر پی کے وزیراعلیٰ چوہے مارنے کے پیسے ہڑپ کرگئے۔ آج ملک کی سب سے بڑی نمائندہ جماعت مسلم لیگ ن ہے۔ عمران خان قوم کے جعلی نمائندہ بننے کی کوشش نہ کریں۔ نوازشریف پاکستان کے عوام کے منتخب نمائندہ ہیں۔ اپنے بڑے بھائی مخدوم احمد سے درخواست کرتا ہوں کہ عوام کو سچ بتائیں۔ رائے ونڈ میں ہماری والدہ بڑی بہن اور بیٹی رہائش پذیر ہیں۔ رائیونڈ میں کسی ریلی کی اجازت نہیں دیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے کروڑوں کارکن رائے ونڈ کی حفاظت کریں گے۔ چیف جسٹس کو کوئی ہدایت نہیں دے سکتا۔

ای پیپر دی نیشن