پاکستان، بھارت وزرائے اعظم کو 6 ماہ میں 3 بار ملاقات کا موقع ملے گا

اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) پاکستان اور بھارت کے وزراءاعظم کو آئندہ چھ ماہ کے دوران براہ راست ملاقاتوں کے تین مواقع میسر آئیں گے جن کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات قائم کرنے اور مذاکرات کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلئے مو¿ثر کوششیں کی جا سکتی ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق 23 اور 24 جون کو ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس کیلئے تنظیم کے رکن ملکوں کے علاوہ نوازشریف اور نریندرا مودی کو بھی شرکت کی دعوت دی جا رہی ہے اور وہیں انکی رواں سال کی پہلی ملاقات کا امکان ہے۔ واضح رہے تنظیم پاکستان اور بھارت کو مستقل رکنیت دینے کا پہلے ہی اعلان کر چکی ہے اور اس وقت طریقہ کار کے تقاضے پورے کئے جا رہے ہیں۔ تاشقند سربراہ کانفرنس میں اس حوالے سے اہم اعلان متوقع ہے۔ ماہ ستمبر میں دونوں وزراءاعظم ایک بار پھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک اکٹھے ہوں گے۔ پاکستان بھارت وزراءاعظم کو دونوں ملاقاتوںکے مواقع میسر آ جاتے ہیں تو قوی امکان ہے۔ رواں سال نومبر میں سارک کا سربراہ اجلاس بھی طے شدہ شیڈول کے مطابق اسلام آباد میں منعقد ہوگا جس میں دونوں وزرائے اعظم کو مزید تفصیلی ملاقاتوں کا موقع میسر آئیگا۔
وزرائے اعظم/ ملاقات

ای پیپر دی نیشن