وزیر اعظم نواز شریف نے سیاسی مخالفین کو صبر کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2018کے انتخابات کے بعد بھی انہیں صبر کرنا پڑے گا، کرپشن کے نام پر بحران پیدا کرنے والوں کی ڈیمانڈ پرجوڈیشل کمشن تشکیل دے چکے ہیں ،اب اس کے ذریعے دودھ کادودھ ،پانی کا پانی ہوجائےگا،ہماری حکومت کےخلاف کسی بھی دور میں ایک پائی کی بھی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی ہے ،ملک بھر سے لوڈشیڈنگ کاخاتمہ 2018تک کردیاجائےگا۔نواب ثناءاللہ زہری احتجاج اوردھرنوں کی سیاست کرنےوالوں کو 2018 ءتک صبر کرنے کی تلقین کررہے ہیں میں کہتاہوں وہ 2018ءکے بعد بھی صبر کریں، ہیلتھ انشور نس پروگرام انقلاب سے کم نہیں ،اقتصادی راہداری سے بلوچستان سمیت پورے خطے میں معاشی انقلاب برپا ہوگا،دہشت گردی کےخلاف جنگ میں حکومت فوج اورعوام ایک پیج پر ہے، عوام کوصحت ،تعلیم اورروزگار کی فراہمی کے منصوبوں پر کام جاری ہے ،منصوبوں کی تکمیل کیلئے سیاسی استحکام اور امن اولین ضرورت ہے ،جہاں ہنگامے دھرنے اور احتجاج ہوں وہاں سرمایہ کاری نہیں ہوا کرتی ،سرمایہ کاری نہ ہو تو وہاں ڈگریاں اورہنر نوجوانوں کے کسی کام نہیں آتے۔وہ کوئٹہ میں صحت کارڈ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان محمدخان اچکزئی ،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ خان زہری ،وفاقی وزیرمملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ ،صوبائی صحت رحمت صالح بلوچ سمیت صو بائی وزراءارکان اسمبلی اوردیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ 31دسمبر 2015کو عوام کی خدمت کاجو سلسلہ مظفر آباد آزاد جموں کشمیر سے شروع کیاگیا تھا وہ کوئٹہ پہنچ چکاہے۔ عوام کو صحت اوربنیادی ضروریات زندگی کی دیگر سہولیات ان کی دہلیز تک پہنچانے کاسفر جاری رکھاجائے گا۔یہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہر شہری اس سے مستفید نہ ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پروگرام کامقصد کم آمدنی والے افراد کومعیاری صحت کے سہولیات دیکر انہیں غربت کے اندھیروں سے نکال باہر کرناہے ۔ہم ملک کی عام عوام کے حالات زندگی سے واقف ہے اوریہ جانتے ہے کہ علاج عام عوام کے دسترس سے باہر ہوتاجارہاہے ،کسی غریب کوکوئی بیماری لاحق ہوجائے تو نہ صرف انہیں زندگی بھر کی جمع پونجی علاج کیلئے خرچ کراناپڑتی ہے بلکہ بعض اوقات وہ زمینیں اورجائیداد تک کوفروغ کرنے پرمجبور ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کو جان لیوا بیماریوں کامفت اور بلامعاوضہ علاج کی سہولت پروگرام کے ذریعے موثر ہوگا۔اب کوئی اپنے گھریلو سامان کو علاج ومعالجے کیلئے نہیں بیچے گا۔وزیراعظم کاکہناتھاکہ پرائم منسٹر ہیلتھ انشورنس پروگرام پر ملک بھر میں مرحلہ وار عملدرآمد کو یقینی بنایاجارہاہے ،آج کوئٹہ کے 76ہزار خاندانوں کوہیلتھ کارڈز کی سہولت دیدی گئی ہے۔ آزاد کشمیر کے بعد صوبوں میں بلوچستان کو ہیلتھ کارڈ کے حوالے سے اولیت اس لئے دی کیونکہ بلوچستان کی دھرتی مجھے بہت عزیز ہے۔انہوں نے کہاکہ ضلع کوئٹہ کے 76ہزار خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ کے اجراءکرنے کیلئے بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام اورنادرا سے مدد لی گئی۔اس سلسلے میں صوبائی حکومت کے بھرپور تعاون کے بھی شکرگزار ہے۔ ہم بلوچستان حکومت کی ہر سطح پر بھر پور تعاون کاسلسلہ جاری رکھیںگے۔ ان کاکہناتھاکہ ہیلتھ کارڈ کااجراءکسی انقلاب سے کم نہیں اب غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والے لوگ مفت علاج کی سہولیات پاسکیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں آسانیوں پر بڑے اورپیسے والے لوگوں کے قبضے کے کلچر کو ختم کرناہے۔ سہولت جہاں بھی ہوگی اس سے عوام تک پہنچایاجائےگا ۔یہ ہمارا عوام پر احسان نہیں بلکہ عوام کابنیادی حق ہے ،حق حقدار تک پہنچانا حکومتوں کی اولین ذمہ داری ہواکرتی ہے ،میاں محمدنوازشریف کاکہناتھاکہ ملک کی عوام کوصحت تعلیم اورروزگار دلانا موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے حکومت کےخلاف کام کرنے والے لوگوں کو صبر کی تلقین کی ہے اورکہاہے کہ وہ 2018 تک صبر کریں میں بھی یہی کہتاہوں بلکہ میں تو کہتاہوں کہ وہ 2018کے بعد بھی صبر کریں۔ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نے سی پیک منصوبے پر بھی اظہار خیال کیااورکہاکہ پاکستان اوربلوچستان کیلئے ہی نہیں بلکہ پورے خطے کیلئے اقتصادی اورسیاسی انقلاب کاپیش خیمہ ثابت ہوگی ،اس منصوبے سے سب سے زیادہ بلوچستان ،خیبرپی کے ،فاٹا ،گلگت بلتستان کے لوگ ہی مستفید ہونگے ،بلوچستان میں اقتصادی راہداری ،معاشی انقلاب کاپیش خیمہ ثابت ہوگا ،انہوں نے کہاکہ گوادر انٹرنیشنل پورٹ ترقی اورفلاح کادروازہ ہے جبکہ تاپی گیس منصوبے کے ذریعے سستے ترین ایل ایم جی گیس کے منصوبہ طے پاچکاہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں اربوں روپے کی خطیر رقم سے سڑکوں کاجال بچھایاجارہاہے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاﷲ زہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کو کچھ ہوا تو مخالفین کی ایسی تیسی کردینگے ۔ انہوں نے اپوزیشن کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری حکومت نہ رہی تو آپ بھی وزیراعظم ہاؤس میں رہنے کے قابل نہیں چھوڑا جائیگا ،بلوچ عوام وزیراعظم کے سپاہی ہیں ،حکومت کیخلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، وزیراعظم کی تقریب میں شرکت سے ہمارے حوصلے بلند ہوئے ‘ مخالفین 2018 تک صبر کریں اور اپنی کارکردگی دکھائیں۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت بلوچستان میں امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا، چیف سیکرٹری بلوچستان نے وزیراعظم کو صوبے کو درپیش چیلنجز پر بریفنگ دی، وزیراعظم کو بلوچستان میں دہشت گردی، فرقہ واریت کے چیلنجز پر بریفنگ دی، ٹارگٹ کلنگ اور اغواءبرائے تاوان کے چیلنجز پر بھی بریفنگ دی گئی۔
جوڈیشل کمشن بنا دیا، دودھ کادودھ ،پانی کا پانی ہوجائےگا، مخالفین کو 2018 کے بعد بھی صبر کرنا پڑے گا: نواز شریف
May 02, 2016 | 19:27