دمشق/ واشنگٹن/ ماسکو (اے این این) شامی شہر حما میں ایک فضائی کارروائی میں شہری دفاع کے 8 رضاکار جاں بحق ہوگئے۔ دوسری طرف امریکا نے اپنے فوجی دستے شام اور ترکی کی سرحدوں کی جانب روانہ کردیے ہیں، پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ اس کا مقصد ترکی اور شام کے فوجیوں کے درمیان جنگ کوروکنا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے دورہ ماسکو کے دوران یہ امریکی پیشکش سامنے آئی کہ مغربی ممالک ایسے کسی بھی شخص کے ساتھ معاملات کیلئے تیار ہیں جس کو ماسکو بشارالاسد کے متبادل کے طور پر چنے گا جبکہ ماسکو نے بین الاقوامی ایجنڈے کے مطابق اقتدار کی سیاسی منتقلی کی کارروائی شروع کرنے کی تجویز پیش کی ہے جس کے دوران اقوام متحدہ کے زیر نگرانی براہ راست انتخابات کا انعقاد کرایا جائے اور ان انتخابات میں دیگر امیدواروں کے ساتھ بشار الاسد کو بھی حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔ دریں اثنا امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ مارچ کے دوران تفتیش سے پتا چلتا ہے کہ عراق اور شام میں داعش کے شدت پسند گروپ کے خلاف امریکی قیادت والے اتحاد کی فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں 45 شہری مارے گئے۔ پینٹاگون نے تسلیم کیا ہے کہ 2014 سے اب تک عراق اور شام میں اتحاد کی فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم 352 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب لندن میں قائم مبصر گروپ ایئر وارز کا کہنا ہے کہ2014ءسے اب تک عراق اور شام میں 3000 سے بھی زیادہ شہری لقمہ اجل بنے۔
شام کارروائی