گوہاٹی (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست آسام کے ضلع ناگائوں میں 2 مسلمان نوجوانوں کو ہندو تنظیم گائو رکھشا دل کے غنڈوں نے سرعام لاٹھیوں سے تشدد کرکے قتل کر دیا۔جمہوریت کے علمبردار بھارتی حکمرانوں اور سیاستدانوں کو اس وحشت ناک واقعہ پر سانپ سونگھ گیا۔ بھارتی میڈیا اور پولیس 23 سالہ ابوحنیفہ اور 24 سالہ ریاض الدین علی کو ’’گائے چور‘‘ قرار دے رہا ہے۔ پولیس نے لیپاپوتی کرتے ہوئے تشدد میں ملوث 2 افراد کو 24 گھنٹے بعد حراست میں لے لیا۔ کاسوماری گائوں جہاں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا‘ دوسرے روز بھی کشیدگی عروج پر رہی۔ ابو حنیفہ اور ریاض الدین کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی اور پولیس کی بھاری نفری کے پہرے میں سپردخاک کر دیا گیا۔ دونوں نوجوانوں کے والدین‘ بہن بھائی صدمے سے نڈھال تھے۔ پولیس کی ڈھٹائی دیکھئے ڈی ایس پی دیب راج اوپادھیائے نے صحافیوں کو بتایا کہ ان دونوں نوجوانوں کا قتل مذہبی منافرت کے نام پر نہیں‘ نہ انہیں گائو رکھشکوں نے مارا۔ یہ گائے چراکر لے جا رہے تھے۔ دوسری طرف ابوحنفیہ اور ریاض الدین کے اہل خانے نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا ابوحنفیہ اور ریاض اپنے مویشی چراتے کھیتوں میں گئے تھے۔ ان پر گائے چرانے کا الزام غلط ہے۔
آسام: گائے چرانے کے الزام پر 2 مسلمانوں کا وحشیانہ قتل‘ بھارتی حکمرانوں کو سانپ سونگھ گیا
May 02, 2017