لاہور (نیٹ نیوز) لندن کے علاقے ولزڈن میں تین خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے جن کا تعلق گذشتہ ہفتے پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے اس آپریشن سے جوڑا جا رہا ہے جس میں ایک خاتون کو مکان پر چھاپہ مارنے کے بعد گولی مار کر زخمی کیا گیا تھا۔ پیر کو کی جانے والی تازہ کارروائی میں پولیس نے دو اٹھارہ سالہ اور ایک 19 سالہ خاتون کو گرفتار کیا ہے جن کے بارے میں یہ شبہ ہے کہ وہ دہشت گردی کی کارروائی کرنے کی ہدایات دینے اور تیاری کرنے میں ملوث ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تین گرفتار خواتین لندن سے باہر پولیس کی حراست میں ہیں۔ ان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب میٹرو پولیس فورس کے انسدادِ دہشت گردی سے متعلق پولیس افسران نے ان کے وارنٹ حاصل کیے جو کہ مشرقی لندن کے تین پتوں پر موجود تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حالیہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنا پر پہلے سے جاری آپریشنز کا حصہ ہے جو کہ ولزڈن میں جمعرات کو مارے جانے والے چھاپے سے جڑے ہوئے ہیں۔21 سالہ جن خاتون کو جمعرات کو گولی ماری گئی تھی انہیں گرفتاری سے قبل اتوار کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ 2007ء سات یعنی گذشتہ ایک دہائی میں یہ پہلا موقع ہے کہ پولیس نے کسی خاتون پر گولی چلائی۔ جن دیگر افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں 20 سالہ خاتون، 16 سالہ لڑکا اور 28 سال کا ایک مرد اور خاتون شامل ہیں۔43 سالہ ایک اور خاتون کو کینٹ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اتوار کو پولیس کو عدالت کی جانب سے خالد محمد عمر علی مبینہ دہشت گرد سے پوچھ گچھ کرنے کے لیے مزید وقت ملا انہیں وائٹ ہال سے گرفتار کیا گیا تھا۔ 27 سالہ خالد محمد عمر علی کو پارلیمنٹ سکوائر کے قریب سے حراست میں لیا گیا تھا۔