لاہور(کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ کے لیے تجاویز ایف بی آر میں جمع کرادیں جبکہ ایف پی سی سی آئی نے بجٹ میں 2 مختلف نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیمیں متعارف کرانے اور سیلز ٹیکس کی شرح میں 2 فیصد کمی کی تجویز دی ہے۔ ایف پی سی سی آئی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ملک کے اندر اور ملک سے باہر موجودہ اثاثے ظاہر کرنے والوں کے لیے 3 فیصد کی شرح سے ون ٹائم ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کی تجویز دی ہے۔ ایف پی سی سی آئی نے سیلز ٹیکس ریٹرنز جمع نہ کرانے والوں کے لیے بھی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کی تجویز دی ہے اور کہا ہے کہ سیلزٹیکس ریٹرنز جمع نہ کرانے والوں کے لیے بجٹ میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا جائے۔ایف پی سی سی آئی کے مطابق سیلز ٹیکس کی17فیصد شرح ہی کئی بیماریوں کی ماں ہے، سیلز ٹیکس کی شرح زیادہ ہونا ٹیکس چوری، کرپشن اور اسمگلنگ کی بنیاد وجوہات ہیں۔ امریکا میں سیلز ٹیکس کی شرح 8 فیصد، بھارت ساڑھے 12 فیصد اورانڈونیشیا میں10فیصد ہے، اس لیے بجٹ میں سیلز ٹیکس کی موجودہ شرح 17فیصد سے کم کرکے 15فیصد مقرر کی جائے۔
ایف پی سی سی آئی نے وفاقی بجٹ کے لئے تجاویز ایف بی آر میں جمع کرا دیں
May 02, 2017