نائجیریا، مسجد کے اندر اور باہر خودکش دھماکے 73 افراد شہید 68 زخمی

کانو/ابوجا (نوائے وقت رپورٹ+انٹرنیشنل ڈیسک) نائجیریا کے قصبے موبی میں مسجد کے اندر اور باہر مارکیٹ میں خودکش دھماکے ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دھماکوں میں 73افراد شہید اور 68زخمی ہو گئے۔ مسجد میں 18سالہ لڑکے نے خود کو اڑا لیا۔ یہ دھماکے شمال مشرقی علاقے میں ہوئے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ریاست ایداماوا کے پولیس ترجمان عثمان ابوبکر کا کہنا تھا کہ 'تاحال شہدا کی تعداد 60 ہوگئی ہے'جبکہ دیگر ذرائع ہلاکتوں کی تعداد کو کئی گنا زیادہ بتا رہے ہیں۔ نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں پہلا خود کش دھماکا ریاستی دارالحکومت یولا سے 200 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع شہر موبی میں ہوا۔ امدادی کارکن ثانی کاکیلا کا کہنا تھا کہ میری موجودگی میں 42 نعشوں اور 68 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔ ایک عینی شاہد نے 68اور دوسرے نے کہا 73قبریں کھودی گئیں۔ اے ایف پی کے مطابق موبی جنرل ہسپتال کے ذرائع کا کہنا تھا کہ اب تک 60 افراد جاںبحق اور درجنوں زخمیوں کو لایا گیا ہے جن میں سے اکثر کی حالت تشویش ناک ہے۔ خودکش دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی تاہم شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے اس واقعے میں دہشت گرد تنظیم بوکوحرام ملوث ہو سکتی ہے جو نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں فعال ہے اور 2009 سے اب تک مختلف واقعات میں 20 ہزار کے قریب افراد کو نشانہ بنایا ہے۔ یاد رہے کہ نائیجیریا کا شہر موبی گزشتہ کئی برسوں سے دہشت گردی کا شکار رہا ہے جہاں دہشت گرد واقعات کی ذمہ داری بوکو حرام نے قبول کی۔ نائیجیریا کی حکومت اور فوج کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کامیاب کارروائیاں کرنے کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے لیکن اب تک دہشت گردی میں واضح کمی واقع نہیں ہوئی۔ نائیجیریا کے صدر وبوہاری نے رواں ہفتے امریکہ کا دورہ کیا تھا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی جنھوں نے بوکوحرام کے خلاف کارروائیوں کے لیے مزید تعاون کی یقین دہانی کرا دی تھی۔
نائیجیریا

ای پیپر دی نیشن