حضور سرورعالمؐ کے جانثار اور وفادار ساتھی آپؐ کی کس قدر تعظیم و تکریم کرتے، اس کا اندازہ بھی ناممکن۔ اور باہر سے آنے والے ذات اقدسؐ کے ساتھ صحابہ کرام کی والہانہ محبت و عقیدت دیکھ کر ششدر رہ جاتے تھے۔ سپہ سالار اسلام حضرت خالد بن ولیدؓ نے جناب رسالتمابؐ کا موئے مبارک اپنی خود (لوہے کی ٹوپی) میں سنبھالا ہوا تھا۔ اور یقین کامل تھا کہ میدان جنگ کی سب فتوحات اللہ کے نبیؐ کی اس نشانی کی بدولت ہیں۔ ایک دفعہ گھمسان کا ان تھا کہ جناب خالد بن ولیدؓ کی خود زمین پر گر گئی، لپک کراُٹھائی اور فوراً سر پر رکھ لی، ساتھیوں نے کہا کہ اسقدر خطرہ مول کیوں لیا۔ بولے کیسا خطرہ؟ میری تو زندگی کی محافظ ہی یہ خود ہے۔ اس کے بغیر خالد کی کیا اوقات؟