گارڈین کورٹس: بچوں کیلئے انڈور گیمز، لائبریری، کھیلونوں سے مزین ائرکنڈیشنڈ ہال کا منصوبہ التوا کا شکار

لاہور(ایف ایچ شہزاد سے) گارڈین کورٹس میں بچوں کیلئے ان ڈور گیمز، کتابوں، ویڈیو لائبریری، جدید کھلونوں سمیت بنیادی سہولتوں سے مزین ائیرکنڈیشنڈ ہال بنانے کا مجوزہ منصوبہ التواء کا شکار ہو گیا۔ جس کے باعث عدالتوں کے روایتی ماحول میں ہی بچے والدین کے ساتھ ملاقاتیں کرنے پر مجبور ہیں۔ روائتی ماحول میں بچوں پر لڑائی جھگڑا، باہمی پروپیگنڈا اور مقدمے بازی کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ان اثرات کا شکار بچوں کی ذہنی بحالی کیلئے بھی ابھی تک کوئی جامع منصوبہ سامنے نہیں آیا۔ کئی سال پہلے گارڈین جج لاہور کی سفارشات پر ہائی کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس اعجاز احمد چوہدری کے دور میں عدالت عالیہ کے بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم نے ایل ڈی اے پلازہ کا دورہ کر کے ہال بھی منتخب کر لیا۔ مگر بعد ازاں فنڈز کا انتظام نہ ہونے پر مجوزہ منصوبہ فائلوں سے آگے نہیں بڑھ سکا۔ سابق گارڈین جج ندیم شوکت نے اپنی سفارشات میں ہائی کورٹ کو تجویز دی کہ گارڈین عدالتوں میں ملاقاتی بچوں کیلئے ایک جدید وسیع ائیرکنڈیشنڈ ہال بنوایا جائے۔ ذرائع کے مطابق اعلی عدلیہ کی ہدایت پر جوڈیشل پالیسی میں زیر التواء مقدمات کو بروقت نمٹانے کے متعین کردہ ہدف کے حصول کو اولین ترجیح بنا لیا گیا جس کے باعث کچھ دیگر منصوبے پس پشت چلے گئے۔ لاہور کی چار گارڈین کورٹس میں ہر ہفتے سینکڑوں بچوں کی ملاقاتیں کروائی جاتی ہیں جس کیلئے دو این جی اوز نے کمرے تعمیر کرائے اور مخیر حضرات نے جھولوں کیلئے تعاون کیا۔ ہفتے کو عدالتی احکامات پر70سے زائد بچے ملاقاتوں کیلئے آتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن