کراچی(اے پی پی) سارک چیمبر آف کامرس کی نامزد صدر،یونائیٹڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے چیئرمین یو بی جی افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ کورونا وائرس وبااورعالمی بحران نے پاکستان سمیت دنیا بھر کی معیشت کو متاثر کیا ہے،کورونا وائرس کے باعث نقصانات کی وجہ سے پاکستان کو ملکی تاریخ کی بدترین معاشی صورتحال کا سامنا ہے تاہم وزیراعظم عمران خان اس صورتحال پر قابو پانے کی مکمل جدوجہد کررہے ہیں اور بزنس کمیونٹی حکومت کی اس جدوجہد میں مکمل ساتھ دے رہی ہے تاکہ پاکستان کورونا وائرس سے ہونیو الے نقصانات پرجلد قابو پاسکے۔افتخارعلی ملک نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث معاشی نقصانات کی وجہ سے پاکستان کو ملکی تاریخ کی بدترین معاشی صورتحال کا سامنا ہے، کووِڈ 19 کا بحران جاری رہا تو رواں سال تک مینوفیکچرنگ اور سروسز سیکٹر کے ساتھ ساتھ برآمدات متاثر ہوسکتی ہے، سال 2020 میں نمو منفی رہنے اور 2021 کے آغاز سے بحالی کا امکان ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ پاکستان کی زرعی نمو برقرار رہے گی،حکومت کو چاہیئے کہ زرعی سیکٹر اور آٹو سیکٹر پر خصوصی توجہ دے ۔افتخار ملک نے مزید کہا کہ انہوں نے ان اطلاعات پر مسرت کا اظہار کیا کہ حکومتی بانڈزمیں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کا رجحان کا سلسلہ رک گیاہے اوریہ اطلاع بھی خوش آئند ہے کہ اپریل میں حکومتی بانڈزمیں 20کروڑ 40کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری آئی ہے۔سارک چیمبر کے حوالے سے افتخار ملک نے کہا کہ سارک چیمبر آف کامرس میں مسلسل 29 سال پاکستان کی نمائندگی پر مجھے فخر ہے اور اپنے اسی تجربے کی بنیادپر میری ہرممکن یہ کوشش ہوگی کہ بطورصدر سارک ممالک کے درمیان تجارت وصنعت کو قریب لانے کی کوشش کروں، مجھے سارک سیکریٹریٹ پاکستان لانے اور اسلام آباد میں سارک چیمبر کی اسٹیٹ آف دی آرٹ بلڈنگ کی تعمیرکرانے میں اپنے کردارپر ناز ہے ، سارک چیمبر کے صدر کی حیثیت سے خطے میں پاکستان کی تجارت بڑھانے کیلئے جدوجہدکی جائے گی ۔افتخار علی ملک نے کہا کہ اسلام آباد میں بننے والی سارک کی اسٹیٹ آف دی آرٹ 9منزلہ بلڈنگ بنائی اور جو آخری مراحل میں ہے تاہم اس کی تکمیل ایک چیلنج ہے کیونکہ بہت سے واجبات ہیں، میں بزنس کمیونٹی کی جانب سے امن کا فیلڈمارشل بن کر ملک کی نوجوان نسل کے ذریعے ملکی معیشت کو استحکام دینے، بے روزگاری دور کرنے کی جدوجہد جاری رکھوں گاجبکہ سائوتھ ایشیا میں علاقائی تعاون بڑھانے کیلئے میرا مشن جاری رہے گا،میری یہی کوشش ہوگی کہ پاکستان کے دیگرسارک ممالک بھارت،سری لنکا،نیپال، افغانستان،بنگلہ دیش،مالدیپ،بھوٹان سے اچھے تعلقات ہوں اور ہم علاقائی تجارت میں اپنا وسیع حصہ حاصل کریں، علاقائی سطح پر ایکسپورٹ بڑھے اور پاکستان کو فائدہ ہو۔