مقبوضہ کشمیر: مودی سرکار کی ایک اور ہٹ دھرمی، سرکاری ملازمین کا انتظامی ٹربیونل چندی گڑھ منتقل

سرینگر،نئی دہلی(کے پی آئی )بھارت کی انتہا پسندہندوحکومت مقبوضہ جموں کشمیر اور لداخ میں ملازمت سے متعلق تمام تنازعات مرکزی انتظامی ٹریبونل چندی گڑھ منتقل کرنے جارہی ہے۔جموں کشمیر کی تقسیم اور آئین کی تنسیخ کے9ماہ بعد حکومت ہند نے جموں کشمیر تنظیم نو قانون مجریہ2019کی رئو سے جموں کشمیر اور لداخ میں ملازمت سے متعلق تمام مسائل اور تنازعات کو مرکزی انتظامی ٹریبونل چندی گڑھ کی شاخ میں منتقل کردیا۔ اس طرح ملازمین کے 29ہزار781 معاملات چندی گڑھ منتقل ہونگے،بھارتی حکومت کی وزارت پرسنل،عوامی مسائل و پنشنس کے محکمہ پرسنل اینڈ ٹرینگس کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق انتظامی ٹریبونل قانون مجریہ1985 کے دفعہ18کی شق18کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کارلائے ہوتے ہوئے مرکزی حکومت نے وزارت ٹرینگس،انتظامی اصلاحات ،عوامی مسائل و پنشنس کی نوٹیفکیشن زیر نمبر SR 610 (E) 26جولائی1985میں ترمیم کی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق مرکزی انتظامی ٹریبونل کے چندی گڑھ شاخ کو جموں کشمیر کے علاوہ لداخ،چندی گڑھ،پنجاب،ہماچل پردیش اور ہریانہ تک دائرہ محدود ہوگا۔وادی میں لاک ڈائون کے دوران جمعہ کوبھی بندشیں جاری رہیں ،سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور درگاہ حضرت بل سمیت وادی کے دیگر مقامات پر جمعہ نماز ادا کرنے کی اجاز ت نہ دی گئی ،پابندیاں مزید سخت کردی گئیں، ہرطرف خاموشی چھائی رہی اورعام زندگی مفلوج رہی،شہر سرینگر میں کئی سڑکوں کو تاحال بند رکھا گیا ہے۔کٹھ پتلی حکومت نے جموں وکشمیر ویجی لینس کمیشن کو تحلیل کردیاہے ۔جموں وکشمیر تنظیم نو ایکٹ کے تحت محکمہ عمومی انتظامی نے ویجی لینس کمیشن ایکٹ 2011کو ختم کرتے ہوئے مختلف محکمہ جات سے تعینات کئے گئے 27سٹاف ممبران کو انتظامی محکمہ جات کے پاس واپس رپورٹ کرنے کو ہدایت جاری کی ہے ۔کرونا مریضوں کی تعداد میں گزشتہ روز کشمیر سے تعلق رکھنے والے مزید 33 کا اضافہ ہوگیا اور اب جموں و کشمیر میں متاثرین کی تعداد 614 ہوگئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...