گرانفروشی بدستور جاری، نرخنامہ نظرانداز، انتظامیہ کے چھاپے بے سود

لاہور( کامرس رپورٹر )صوبائی دارالحکومت میں رمضان المبارک کے باوجود پرچون سطح پر گراں فروشی کا سلسلہ بلا تعطل جاری رہا، دکانداروں نے سرکاری نرخنامے کو علامتی طور پر آویزاں رکھا تاہم سبزیوں اور پھلوں کی من مانے نرخوں پر فروخت جاری رکھی ، مختلف مقامات پر ضلعی انتظامیہ کے چھاپے بھی بے سود ثابت ہوئے۔ سرکاری نرخنامے کے مطابق سبزیوں میں ایک کلو آلو نیا کچا چھلکااول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 55روپے مقرر کی گئی لیکن شہر کے بیشتر علاقوں میں دکانداروں نے صارفین کو 65روپے سے لے کر 70روپے تک فروخت جاری رکھی ،ایک کلو پیاز درجہ اول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 37روپے مقرر تھی تاہم دکانداروں نے45روپے تک فروخت کیا۔ٹماٹر درجہ اول30روپے مقرر کی گئی تاہم پرچون سطح پر دکانداروںنے35سے 40کے درمیان فروخت جاری رکھی، لہسن دیسی130کی بجائے180سے200،ادرک تھائی لینڈ230کی بجائے330سے 340روپے،ادرک چائنہ310کی بجائے360سے380روپے،کھیرا دیسی 27کی بجائے30سے 32،مٹر 100کی بجائے120سے 130روپے ،اروی 93کی بجائے 120سے 130روپے اورگاجر چائنہ29کی بجائے38سے 42روپے کلو تک فروخت کی گئی۔ پھلوں میں سیب کالا کولو پہاڑی درجہ اول230کی بجائے310روپے، سیب کالا کولو پہاڑی درجہ دوئم 190کی بجائے230روپے، سیب ایرانی190کی بجائے250روپے،سیب سفید اول120کی بجائے170سے 180روپے،کیلا اول درجن 165کی بجائے220روپے،کیلا دوئم درجن100کی بجائے160روپے، سٹابری اول120کی بجائے170روپے، کھجور اصیل اول235کی بجائے350سے 260روپے،کینو فی درجن اول130کی بجائے260سے 280روپے،امردو درجہ اول140کی بجائے 180سے 190روپے،تربوزفی کلو 38کی بجائے45سے 50روپے،فالسہ 440کی بجائے 500سے 510اورلوکاٹھ 150کی بجائے 170روپے جبکہ آڑو410کی بجائے 530سے550روپے فی کلو تک فروخت ہوا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...