لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے الیکڑانک ووٹنگ مشین کے استعمال کی تجویز مسترد کر دی۔
مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی الیکشن کمیشن اسے ناقابل عمل قرار دے چکا ہے اور ایک فرد کی خواہش یا حکم پر ایسے اہم قومی کام انجام نہیں پاتے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کا حساس کام پوری قوم کی منشا اور اعتماد سے ہوتا ہے اور عوام کی امنگوں کا محور پارلیمان ہے جسے 3 سال سے تالا لگایا ہوا ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام تمام دنیا نے مسترد کیا ہے جبکہ انتخابی اصلاحات فریقین کی مشاورت اور عوامی رائے سے ممکن ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے 2018 میں پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابی اصلاحات کی تھیں اور انتخابی اصلاحات تمام فریقین کی مشاورت، عوام کی رائے کی روشنی اور اتفاق رائے سے ممکن ہوتی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے دور میں ہونے والی انتخابی اصلاحات پر کسی کو اعتراض نہیں تھا جبکہ سب کے اتفاق رائے کا مظہر اور دستخط شدہ انتخابی اصلاحات کی وہ تاریخی دستاویز آج بھی موجود ہیں۔ جس وقت حزب اختلاف مثبت تجاویز، میثاق معیشت کی بات کر رہی تھی تو این آر او کا شور کر کے ان کی توہین کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ملک کی ساکھ انصاف، شفافیت اور قانون کی حکمرانی سے بہتر ہوتی ہے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے نہیں۔ انتخابی اصلاحات ہم کر سکتے ہیں اور سیاسی مخالفین کو ساتھ لے کر چلنے، ان کی تجاویز کو اپنانے کا حوصلہ ہے۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کے بجائے تباہ معیشت، منہگائی اور بے روزگاری سے مرتی عوام کی فکر کریں۔