اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+نمائندہ خصوصی + این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق سعودی عرب نے سٹیٹ بینک میں موجود 3ارب ڈالرکی واپسی کی مدت میں توسیع کردی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاک سعودی سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کے تحت مختلف امور پر دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا گیا، دونوں ملکوں کا تجارت کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا، پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کے بھرپور تعاون کو سراہا گیا، دونوں ملکوں کا نجی شعبے میں بھی تعاون پر اتفاق ہوا۔ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک زراعت اور خوراک کے شعبوں میں نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کریں گے، دونوں ملکوں نے ابلاغ عامہ کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں ملکوں نے دہشت گردی و انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، پاکستان کی معاشی مدد کے طور پر پیٹرولیم کی فنانسنگ بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا، پاکستان نے سعودی گرین اور مڈل ایسٹ گرین منصوبوں میں تعاون کی پیشکش کی۔ دونوں ممالک نے سیاسی تنازعات کے حل کو ترجیح دینے کا عزم بھی دہرایا، پاکستان سعودی عرب نے فلسطین کاز پر ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کی، فلسطین کا سٹیٹس اور عرب اقوام میں اس کا اسلامی تشخص قائم رکھنے پر زور دیا گیا، پاکستان اور سعودی عرب نے شام کے بحران کا حل عوام کی خواہشات کے مطابق تلاش کرنے پر زور دیا۔ دونوں ممالک نے عراق کے استحکام اور جغرافیائی سالمیت کی حمایت پر بھی زور دیا، پاکستان سعودی عرب نے افغانستان کی سرزمین دہشت گرد گروہوں سے محفوظ بنانے پر زور دیا، افغان عوام کو امداد کی فراہمی اور اس ضمن میں حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ دوسری طرف سعودی عرب نے پاکستان کے بھارت کے ساتھ مسئلہ جموں وکشمرسمیت تمام تنازعات کا حل تلاش کرنے میں دلچسپی کی نشاندہی سے متعلق بیانات کا خیرمقدم کرتا ہے۔ اطراف نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تمام مسائل خاص طور پر تنازعہ جموں وکشمیر کو حل کیا جاسکے جس سے خطے میں امن و سلامتی یقینی ہو۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ روس اور یوکرین سیاسی تصفیہ تک پہنچ پائیں گے اور یہ بحران جلد ختم ہوگا اور علاقائی وعالمی سطح پر سلامتی واستحکام ممکن ہو گا اور اس کے منفی اثرات کو محدود کیا جا سکے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوران 8.4 ارب ڈالر کے ریلیف پیکج پر پیش رفت ہوئی ہے اور اس سلسلے میں امور جلد نمٹائے جائیں گے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 8ارب 40 کروڑ ڈالر کے ریلیف پیکج پر بات چیت ہوئی ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق سعودی عرب نے ریلیف پیکج میں پاکستان کے لیے آسان اور نرم شرائط کا عندیہ دے دیا، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ریلیف پیکج پر بات چیت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ریلیف پیکج تین طرح سے پاکستان کو سپورٹ کرے گا، سعودی ریلیف پیکج کے تحت زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے کے لیے 3 ارب ڈالر پر بات چیت ٹیکنیکل گروپ میں ہو گی، زرمبادلہ کے ذخائر کی بہتری کے لیے قرض پست ترین شرح سود پر بات چیت ہو گی، سعودی عرب سے ادھار تیل، ایل این جی اور یوریا کھاد کی سہولت پر بھی معاملات طے ہوں گے، سعودی عرب ادھار تیل اور ایل این جی کے لیے قرض سہولت دگنی کرنے پر ابتدائی آمادہ ہے، ادھار تیل کی سہولت کے پروگرام کا حجم دگنا کرنے کے طریقہ کار پر بھی بات چیت ہوگی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کی گارنٹی پر سعودی بینکوں سے سستے قرضوں کی فراہمی کا روڈ میپ طے ہوگا، سعودی عرب پاکستان سکوک بانڈز پر بھی سرمایہ کاری میں آمادہ ہے، سعودی عرب سکوک بانڈ میں 1.5 سے 2 ارب ڈالر تک سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سعودی عرب میں موجود ہیں‘ وہ اضافی مالی پیکیج کے طریقہ کار کو حتمی شکل دیں گے۔ مزید براں وزیراعظم شہباز شریف منصب سنبھالنے کے بعد پہلا غیر ملکی دورہ مکمل کر کے وطن پہنچ گئے۔ سعودی عرب سے واپسی پر شہباز شریف نے یو اے ای کی مسلح افواج کے سربراہ اور ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد زید بن النہیان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ سرکاری دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچے تو وزیر انصاف نے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے یو اے ای کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر اور ابوظہبی کے ولی عہد سے ملاقات کی اور مشترکہ مفادات کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔ شیخ محمد زید بن النہیان نے کہا کہ شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان مزید ترقی کرے گا۔ بلاول بھٹو، خواجہ آصف، مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، شاہ زین بگٹی، خالد مقبول صدیقی اور محسن داوڑ بھی ملاقات میں موجود تھے۔