کابل (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز) افغانستان میں گزشتہ روز عید الفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد یہ پہلی عید تھی جس کی سب سے خاص بات عید اجتماع میں امیر طالبان کی شرکت تھی۔ امیر طالبان ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ اپنی جماعت کے اقتدار میں آ جانے کے باوجود سیاسی اور سماجی منظر نامے میں آنا پسند نہیں کرتے۔ گزشتہ روز وہ دوسری مرتبہ منظر عام پرآئے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز قندھار کی مرکزی عید گاہ میں امیر طالبان نے نماز عید ادا کی اور شرکاء سے مختصر خطاب بھی کیا۔ اس موقع پر لوگوں کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ امیر طالبان نے کہا کہ اس عید کی خوشی اپنی سرزمین پر اللہ کا نظام نافذ ہونے سے دوگنی ہو گئی ہے۔ عظیم کامیابی اور آزادی پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ادھر نماز عیدکے بعد امارت اسلامی افغانستان کے وزیراعظم مْلَّا محمد حسن اخوند نے کہا میں ان لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں جو لوگوں کیلئے مشکلات پیدا کرنے کا سوچ رہے ہیں کہ آپ اسی مٹی کے لوگ ہو ہمیں تجربات سے سیکھنا چاہئے، ہم نے عام معافی کا اعلان کیا ہے اور اس معافی سے کسی کو استشنیٰ نہیں ہے۔ تمہاری جان، تمہارا مال اور تمہاری عزت مکمل محفوظ ہے، آجاؤ ! سب اپنی ملک میں رہیں۔ ایک آزاد اور خودمختار اسلامی مملکت ایسا ہونا چاہئے جس میں وزیر اور وزراء تمام قرآن و سنّت سے واقف ہوں۔رپورٹس کے مطابق ملاہیبت اللہ اخوند زادہ مسجد میں اگلی صف میں موجود تھے۔ جہاں سے انہوں نے نمازیوں کی طرف رخ کیے بغیر خطاب کیا۔ اس موقع پر طالبان اہلکاروں نے صحافیوں کو ان کے قریب آنے نہیں دیا۔ نماز عیدکے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات تھے اور 2 ہیلی کاپٹر بھی فضا میں منڈلاتے رہے۔