اس وقت ملک میں مہنگائی جس تیز رفتاری سے بڑھ رہی ہے اور بجلی ، گیس ، پٹرول ، مٹی کے تیل اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔ علاج مہنگا، ادویات خاص کر جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے نے عوام خاص کر بوڑھے بزرگ پنشنروں کی زندگی عذاب بنا دی ہے۔ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بُری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ وزیر اعظم پاکستان نے اقتدار سنبھالتے ہی تمام پنشنروں کی پنشن میں یکم اپریل 2022 ء سے دس فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا لیکن کس قدر افسوس کی بات ہے کہ بعض خودمختار ادارے، بنکس اور سرکاری کارپوریشنز ابھی تک پنشن میں یہ اضافہ نہیں کر پائیں وہ اس اضافے کو اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے مشروط کر رہی ہیں اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ بورڈ آف ڈائریکٹرز وزیر اعظم پاکستان سے بھی بالا ہیں؟ وزیر اعظم صاحب سے بوڑھے ، بزرگ ، پنشنرز کی دردمندانہ اپیل ہے کہ وہ پاکستان بھر کے صوبائی اور وفاقی محکموں ، اداروں، کارپوریشنرز اور بنکس کے پنشنرز کو فوری طور پر 10 فیصد پنشن میں اضافہ ادا کرنے کا حکم دے تاکہ بوڑھے بزرگ پنشنروں کی مالی مشکلات دور ہو سکیں۔
(چوہدری ریاض مسعود لاہور)