لاہور (سپورٹس رپورٹر) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ بحال کریں گے۔ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ ختم کر کے عمران خان نے اس ملک کی کرکٹ اور کرکٹرز پر ظلم کیا۔ محکمہ جاتی کرکٹ کھیل دوست منصوبہ تھا اس کی بحالی میں رکاوٹ بننے والوں کی نظام میں کوئی جگہ نہیں ہو گی۔نوجوانوں کو ناصرف کھیل کے مواقع فراہم کرنے بلکہ ان کا معاشی مستقبل بھی محفوظ بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے کرکٹ سے سب کچھ حاصل کیا لیکن ان کے دورِ حکومت کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ وہ کرکٹ کی بہتری کیلئے بھی کچھ نہ کر سکے بلکہ جھوٹی انا اور ضد کی خاطر انہوں نے ملکی کرکٹ کو بھی تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے سابق رکن اور سیالکوٹ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق صدر محمد نعمان کے ساتھ ملاقات میں کیا۔ نعمان بٹ نے خواجہ سعد رفیق کو وزیر ریلوے بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سابق حکومت کے کھیل دشمن فیصلوں کی حمایت کرنے والوں نے اپنے عہدوں سے انصاف نہیں کیا۔ ہم ہر حال میں کھیل کی سرگرمیاں بڑھانے، محکمہ جاتی و علاقائی کرکٹ کی بحالی اور ملکی کرکٹ میں جمہوری نظام کی بحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ محمد نعمان بٹ کا کہنا تھا کہ رمیز راجہ ناکام چیئرمین ہیں ان کے فیصلوں کو کرکٹ کے حلقوں نے مسترد کر دیا ہے۔ وہ ایک غیر جمہوری بورڈ کے سربراہ ہیں جہاں گورننگ بورڈ میں کوئی منتخب نمائندہ نہیں ہے، گورننگ بورڈ میں بیٹھے افراد کا براہ راست کرکٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نامزد اور من پسند افراد کو بورڈ میں خاص مقصد کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ موجودہ گورننگ بورڈ ربڑ سٹیمپ بن چکا ہے سینکڑوں کرکٹرز کے چولہے ٹھنڈے کرنے والوں کے گھر جانے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ پاکستان کرکٹ کو تعمیری کام کرنے اور زمینی حقائق کو سمجھنے والے افراد کی ضرورت ہے گذشتہ بیس پچیس برس میں نجم سیٹھی نے بحیثیت چیئرمین سب سے بہتر کام کیا ہے۔ وہ ایک اچھے ایڈمنسٹریٹر ہیں ان کے دوبارہ چیئرمین بننے سے ہی عمران خان کے دور میں ہونے والی تباہی کے اثرات کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ نجم سیٹھی چیئرمین بنیں گے اور ایک مرتبہ پھر پاکستان کرکٹ کی خدمت کا نیا دور شروع ہو گا۔ علاقائی کرکٹ بحال ہو گی، گراؤنڈ سٹاف کی خدمات دوبارہ حاصل کی جائیں گی محکمہ جاتی کرکٹ کی بحالی ہو گی اور کھیل کے میدان ایک مرتبہ پھر آباد ہوں گے۔