لاہور (نوائے وقت رپورٹ) فیصل آباد میں کمسن گھریلو ملازمہ بہنوں پر روٹی چرانے کے الزام میں مبینہ طور پر غیر انسانی تشدد کا انکشاف ہوا ہے۔ تھانہ مدینہ ٹاؤن کے علاقے میں گھریلو ملازمہ دو بہنوں 12 سالہ ایمان فاطمہ اور 8 سالہ زہرہ اویس کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دونوں بہنوں پر روٹی چرانے کا الزام عائد کر کے مالکان نے مرغا بنا کر چمٹوں اور پائپ سے تشدد کیا۔ چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے مبینہ تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ اس حوالے سے جاری بیان کے مطابق چائلڈ پروٹیکشن بیورو فیصل آباد نے گھریلو تشدد کا شکار ملازمہ بہنوں ایمان فاطمہ اور زہرہ اویس کو تحویل میں لے لیا ہے۔ تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ بہنوں کو مالکان نے تھپڑ، مکوں، چھری، پائپوں اور ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ بچیوں کے جسم کو گرم چھریوں سے داغا جاتا رہا۔ دونوں گھریلو ملازمہ بہنوں کو مالکان چھوٹی چھوٹی باتوں پر بلاوجہ اکثر تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔ دونوں ملازمہ بہنوں کے چہرے، بازو، کمر اور جسم کے دیگر حصوں پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔ چیئرپرسن سارہ احمد کے مطابق 3 خواتین سمیت 6 ملزمان کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن بیورو فیصل آباد کی جانب سے آفیسر روبینہ اقبال کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے، جس کے بعد خواتین سمیت 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فیصل آباد: روٹی چرانے کا الزام، مالکان کا 2 کمسن گھریلو ملازمہ بہنوں پر بہیمانہ تشدد
May 02, 2023