تمباکومصنوعات پرڈیوٹی میں اضافہ سے 60ارب کا اضافی ریونیو ملنے کی توقع

اسلام آباد(نامہ نگار)انسداد تمباکو کے حوالے سے کام کرنے والے غیر سرکاری تنظیموں کے سربراہان نے کہا ہے کہ تمباکومصنوعات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی)میں اضافہ سے حکومت کو کم از کم 60ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہونے کی توقع ہے، ملٹی نیشنل تمباکو کمپنیاں 2014سے غلط دعوی کرتی رہیں کہ غیر قانونی سگریٹ کا حصہ مارکیٹ میں 40 فیصد ہے جبکہ یہ صرف 18 فیصد ہے۔ حکومت کو پریشر میں رکھنے کے لیے یہ نمبر لگاتار استعمال کیا جاتا ہے۔ آزاداطلاعات کے مطابق مارکیٹ میں غیر قانونی سگریٹ کا اصل حصہ 18 فیصد کے قریب ہے،اس غیر قانونی کا ایک بڑا حصہ دراصل ملٹی نیشنل برانڈز کا ہے،کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ سے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کا امکان تقریبا ختم ہو گیا ہے، مارکیٹ میں غیر قانونی سگریٹ کے حجم کا پتہ لگانے کے لیے سروے کے نتائج اگلے ہفتے منظر عام پر لائے جائیں گے تاہم ابھی ہم کہہ سکتے ہیں کہ حجم اب نہ ہونے کے برابر ہے-ان کا کہنا ہے کہ ملٹی نیشنل سگریٹ بنانے والی کمپنیاں جان بوجھ کر مارکیٹ میں یہ پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہیں کہ سگریٹ پر ٹیکسوں میں اضافے کے بعد غیر قانونی تجارت کا حجم بڑھ رہا ہے جو کہ حکومت پر دباو ڈالنے کی کھلی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی اپنی رپورٹس کے مطابق اس سال بین الاقوامی سگریٹ برانڈز کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے،انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو مکمل طور پر نافذ کر دیا گیا ہے اور اب کوئی بھی صنعت غیر قانونی کاروبار کرنے کے قابل نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ تمباکو پر حالیہ ٹیکسوں کے بعد سگریٹ کی کھپت میں کمی آئی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن