لاہور(نیوز رپورٹر)جنرل ہسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر آفتاب انور نے پیڈیا ٹرک اینڈو سکوپی کے ذریعے تین معصوم بچوں کی حلق میں پھنسا ہوا دھات کا سکہ،سیفٹی/ہئیر پن اور بٹن کی بیٹری (سیل) نکال کر انکی جانیں بچالیں ۔ پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے ڈاکٹرز کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے معالجین ہی صحیح معنوں میں مسیحا کہلوانے کے اصل حقدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اینڈو سکوپی کے ذریے 2تا6سال کے بچوں کے حلق سے دھاتی سکے،سیل اور سیفٹی/ہئیرپن نکال کر تین خاندانوں کو اجڑنے سے بچالیا ہے جو انسانیت کی بہت بڑی خدمت ہے۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر آفتاب انور نے بتایا کہ پیڈیاٹرک اینڈوسکوپی ایک جدید طریقہ علاج ہے جس میں چھوٹے کیمرے کی مدد سے بچے کے جسم کے اندر پڑی اشیاءنظر آتی ہیں اور یہ طریقہ بچے کی جان کی حفاظت کے لئے بہترین ہے اور اس سے کوئی زخم بھی نہیں آتا۔ ڈاکٹر آفتاب انور نے مزید بتایاکہ دھاتی سکوں، حفاظتی پنوں، انگوٹھی، بٹن کی بیٹریوں کے معاملے میں پیڈیاٹرک اینڈوسکوپی خاص طور پر کارآمد ہے۔ اسی طرح سکے اور حفاظتی پن عام طور پر چار سال سے کم عمر کے بچے کھاتے ہیں جبکہ بٹن کی بیٹریاں آٹھ سال تک کے بچوں کے لیے خطرہ ہیں۔