لاہور (خصوصی نامہ نگار) مرکزی جمعیت اہل حدیث کے زیر اہتمام مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی زیر صدارت ایوان اقبال میں قومی فلسطین کانفرنس ہوئی۔ مولانا فضل الرحمن، لیاقت بلوچ، مولانا عبدالغفور حیدری، کیپٹن (ر) صفدر، فلسطینی رہنما ڈاکٹر سعد، مولانا امجد خان، مولانا احمد لدھیانوی، شاہ اویس نورانی، کاشف نواز رندھاوا، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، قاری عتیق الرحمن شاہ، حافظ یونس آزاد، مولانا عبدالرشید حجازی، مولانا سبطین شاہ نقوی، رانا شفیق خاں پسروری، شیخ عاطف، شیخ شجاع الدین ودیگر شریک تھے۔ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ حماس نے اسرائیل کے ناقابل تسخیر ہونے کا خواب توڑ دیا۔ فلسطین کا مسئلہ حماس نے از سرنو زندہ کیا۔ وہ دن آئے گا کہ فلسطینی غالب آئیں گے اور ہم مسجد اقصی میں نماز پڑھیں گے۔ افسوس مسلمان حکمرانوں پر بھی ہے۔ ڈیڑھ ارب مسلمان ہیں اس کے باوجود ہم اہل غزہ کی مدد نہیں کرسکے۔ یہ ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ قیامت کے دن ہم جواب دہ ہوںگے۔ عالم اسلام کے حکمران سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں۔ حکمرانوں کے اتحاد کی ضرور ت ہے۔ فلسطین کی امداد کے لیے عملی قدم اٹھائیں، یہ اپنی کرسیاں بچانے کی فکر میں ہیں۔ اہل غزہ کا دفاع بھی نہیں کرسکے۔ پاکستان کی ائیر فورس کہاں ہے۔ فضائی دفاع کا حق دے۔ سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے کانفرنس میں شریک فلسطینی راہنماؤں سے عربی زبان میں یکجتہی کا اظہار کیا۔ مولانا فضل الر حمن نے خبردار کیا کہ اگر پارلیمنٹ نے اسرائیل کو تسلیم کیا تو ہم اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قائد اعظم کے اسرائیل مخالف نظریہ کو بھی نہیں سمجھا۔ ہم نے نظریہ پاکستان سے بھی بے وفائی کی۔ انہوں نے کہا کہ یہاں شہباز شریف کی حکومت کب ہے؟۔ کیپٹن صفدر بتائیں کہ ہمیں ڈانٹا ہے یا اپنے سسرال کو، اسے ڈانٹیں جن کی حکومت ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے ستمبر میں مینار پاکستان پر ختم نبوت کی گولڈن جوبلی منا نے کا اعلان کیا۔ کیپٹن (ر) صفدر نے کہا کہ جہاد فی سبیل اللہ کا وقت آگیا ہے۔ فلسطین جہاد سے آزاد ہو گا۔ قادیانی یہودیوں کے ایجنٹ ہیں۔ پارلیمنٹ خاموش ہے۔ مولانا فضل الرحمن کی دعوت پر کراچی جائوں گا۔ مخصوص خواتین پارلیمنٹ میں آجاتی ہیں، ان سے عقیدہ ختم نبوت کا نہیں پوچھا جاتا۔ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر کا خطاب مولویوں والا تھا۔ کراچی میں جلسہ کرکے اعلان کریں گے کہ فلسطین کب جانا ہے۔ جمعیت علمائے پاکستان کے صدر شاہ اویس نورانی نے کہا کہ شہباز شریف نے فلسطین پر کبھی آواز نہیں اٹھائی، ایٹم بم سجانے کے لیے رکھا ہے کیا؟۔ اویس نورانی نے کہا کہ الیکشن میں مفرور ٹولے کو لاکر بٹھایا گیا۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے چیف آرگنائزر چوہدری کا شف نواز رندھاوا نے کہا کہ ہم فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کے لیے تن من دھن کی بازی لگا دیں گے۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ اتحاد کے بغیر فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔