ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کہا ہے حماس کے رہنماؤں کی ترکیہ منتقلی فی الحال سوال کا موضوع نہیں۔ انہوں نے فلسطینی تحریک سے دو ریاستی حل کے معاملے پر فیصلہ کن موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے العربیہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد حماس ایک سیاسی تحریک میں تبدیل ہو جائے گی۔ ترکیہ اس وقت تک جنگ نہیں چاہتا جب تک ہم امن تک نہ پہنچ جائیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ انقرہ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان صورتحال کو پرسکون کرنے میں کردار ادا کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سعودی ترکیہ تعلقات بہت اچھی رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان بہت بڑا معاہدہ ہے۔وال سٹریٹ جرنل نے گزشتہ ہفتے خبر دی تھی کہ حماس کی سیاسی قیادت اپنا ہیڈ کوارٹرز قطر سے باہر منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اخبار نے عرب حکام کے حوالے سے کہا تھا کہ حماس نے حالیہ دنوں میں خطے کے کم از کم دو ملکوں سے اس حوالے سے بات چیت کی ہے کہ آیا وہ حماس کے سیاسی رہنماؤں کے اپنے دارالحکومتوں میں منتقل ہونے کے خیال کے لیے کھلے ہیں۔ تاہم تحریک حماس نے اس خبر کی تردید کی ہے۔ حماس کے متعدد رہنماؤں نے کہا ہے کہ یہ خبر درست نہیں۔حماس کے ذرائع نے یہ بھی وضاحت کی کہ تحریک نے قطر نہیں چھوڑا بلکہ اس کا خیال ہے کہ دوحہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے جاری ثالثی میں مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔
حماس رہنماؤں کی ہمارے ہاں منتقلی فی الحال سوال سے باہر ہے: ترکیہ
May 02, 2024 | 12:37